نواز شریف پاکستان کب واپس آئیں گے؟ کس کی بغیر مسلم لیگ ن نہیں چل سکتی، ن لیگی رہنما محمد زبیر کے تہلکہ خیز انکشافات

لاہور (پی این آئی ) پاکستان مسلم لیگ ن نے نواز شریف کی پاکستان واپسی کا ممکنہ وقت بتادیا۔ تفصیلات کے مطابق ن لیگ کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف کے ترجمان محمد زبیر نے کہا ہے کہ پارٹی کے قائد میاں محمد نواز شریف اگلے انتخابات سے قبل پاکستان آئیں گے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی لیڈر شپ سمجھتی ہے کہ 2023 کے انتخابات میں ہر صورت میں وفاق میں حکومت بنانی ہے ، جس کے لیے شہباز شریف بہت تیزی سے آگے بڑھنا چاہ رہے ہیں اور ان کی نظریں 2023ء کے انتخابات پر ہیں ، اسی حوالے سے وہ مختلف لوگوں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں ، پارٹی میں مکمل طور پر متحرک ہیں اور یہ ملاقاتیں بہت اہم ہیں۔سابق گورنر سندھ نے کہا کہ پارٹی کے اندر 2 مختلف آراء موجود ہیں اور ہر کوئی اپنے طریقے سے آگے بڑھنا چاہتا ہے ، شہباز شریف پارٹی کے صدر ہیں اور ان کے بغیر پارٹی نہیں چل سکتی ، میں ان کے بغیر عوام میں نہیں جا سکتا کیوں کہ انہوں نے پنجاب میں جو کام کیے وہ آج بھی مسلم لیگ ن کی علامت ہیں ، اسی طرح مریم نواز جس طریقے سے سامنے آئی ہیں انہوں نے اس خلا کو پر کیا ہے ، جس وقت میں وہ سامنے آئیں اس وقت ایک جارحانہ لیڈر شپ کی ضرورت تھی اور انہوں نے بڑی مہارت سے اس خلا کو پر کیا جب کہ پارٹی ورکرز کسی بھی سودے بازی والے لیڈر کو قبول کرنے پر تیار نہیں ہیں ، جس کا پارٹی رہنماؤں پر بہت پریشر ہے ، لوگوں کی توقعات اب بالکل مختلف ہو چکی ہیں ، وہ تو اب لڑ کر اور چھین کر لینا چاہتے ہیں جو بھی ان کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ورکرز کے اندر بہت غصہ ہے ، جس کی وجہ سے ان کا رویہ بہت سخت ہے اور وہ کوئی ایسا کام کرنے یا کسی ایسے لیڈر کو سپورٹ کرنے کو تیار نہیں جو کسی بھی قسم کی سودے بازی کرے یا سودے بازی کے نتیجے میں مسلم لیگ ن کو اپنے مؤقف سے تھوڑا پیچھے ہٹنے پر مجبور کرے ، مسلم لیگ ن کی لیڈر شپ پر یہی سب سے بڑا پریشر ہے اور یہ کوئی اتنا آسان کام نہیں۔

close