پاک فوج کے سربراہ ایک سچے انسان ہیں، برطانوی چیف آف سٹاف بھی معترف ہو گئے، بین الاقوامی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں تعریف کر دی

لاہور(پی این آئی) برطانوی چیف آف سٹاف نے افغانستان کے معاملے میں پاکستان کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو سچا انسان قرار دے دیا۔بی بی سی سے منسلک صحافی یلدا حکیم نے برطانوی آرمی چیف سے سوال کیا کہ افغانستان میں پیدا ہونے والی حالیہ صورتحال میں پاکستان پر بھی انگلیاں اٹھائی جا رہی ہیں،پاکستان کی تمام حالات میں کیا ذمہ داری بنتی ہے ؟ جس کا جواب دیتے ہوئے برطانوی فوج کے چیف آف جنرل سٹاف جنرل سر نکولس پیٹرک کارٹر نے کہا کہ پاکستان اس چیلنج سے سالوں سے نمٹ رہا ہے،اور حقیقت یہ ہے کہ پاکستان نے اپنی سرزمین پر لاکھوں افغان مہاجرین کو پناہ دی جو وہاں پر سالوں سے رہ رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بہت سچے انسان ہیں جب وہ کہتے ہیں کہ وہ مستحکم اور معتدل پاکستان چاہتے ہیں۔کیونکہ مستحکم افغانستان پاکستان کے مستحکم ہونے میں بھی کردار ادا کرے گا۔ پاکستان میں حقانی نیٹ ورکس اور طالبان کی پناہ گاہوں سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اپنی سرزمین پر لاکھوں افغان مہاجرین کو لے کر کئی چیلنجز کا سامنا ہے،پاکستان اب بارڈر پر فینسنگ کا کام کر رہا ہے تاکہ بارڈر پر ہونے والی آمد و رفت کو کنٹرول کیا جا سکے۔۔دوسری جانب آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت ایک متحد قوم کو کسی قسم کی تکلیف نہیں پہنچا سکتی، ہر چیلنج کے بعد ہم مزید مضبوط بن کر ابھرے، ہم نے دہشتگردی پر قابو پا کر وطن کی سرحدوں کا بھرپور دفاع کیا، روایتی جنگ ہو یا دہشتگردی کیخلاف رسپانس یا قدرتی آفات ہوں افواج پاکستان ہمیشہ قوم کے اعتماد پر پورا اُتری۔آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان میں بدامنی کی بھاری قیمت ادا کی ہے، پاکستان نے4 دہائیوں سے 30 لاکھ سے زیادہ افغانیوں کو پناہ دی، مسلسل عالمی برادری پر واضح کیا کہ وہ افغانستان کے پُرامن حل کیلئے کردار ادا کرے، افغانستان امن عمل میں پاکستان کی مخلصانہ کوششیں خطے کے پرامن قیام کیلئے ہیں، پاکستان قومی اور علاقائی امن اور ترقی کا خواہاں ہے، پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنانے کی کوششوں پر خاموش نہیں رہ سکتے، یہ سازشیں کرنے والے وہی ہیں جو علاقائی امن میں رکاوٹ ہیں، ہم افغانستان میں امن اور استحکام کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے، افغانستان میں امن خطے اور بالخصوص افغانستان کے لوگوں کیلئے اشد ضروری ہے، توقع رکھتے ہیں کہ طالبان خواتین اور انسانی حقوق کے عالمی برادری سے کیے وعدے پورے کریں گے، یہ بھی توقع رکھتے ہیں کہ افغان سرزمین کسی دوسرے ملک کیخلاف استعمال نہیں ہو گی۔

close