استعفے دو یا علیحدہ ہو جائو، ن لیگ نے پیپلزپارٹی سے متعلق اپنا فیصلہ سنا دیا

اسلام آباد (پی این آئی)سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اگر پیپلزپارٹی استعفوں پر اتفاق نہیں کرتی تو ان سے علیحدہ ہو جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹیلی ویژن چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ چوری

شدہ الیکشن کے نتیجے میں آنے والی اسمبلی میں نہیں رہ سکتے۔استعفے کسی معاملے کا حل نہیں لیکن ایک رائے کا اظہار ہے۔ اگر پیپلز پارٹی اتفاق نہیں کرتی تو ان سے راہیں جدا کرلیں گے، پھر جو بھی ہوا ہم اپنا راستہ چن لیں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اسمبلی میں کھڑے ہو کر اپوزیشن کو گالیاں نکالتے ہیں تو اتفاق رائے کیسے ہوگا؟ جب اپوزیشن بات کرے تو کہا جاتا ہے کہ این آر او مانگ رہے ہیں۔لیگی رہنما نے کہا کہ اب واحد حل یہی ہے کہ سب پہلے توبہ کریں کہ الیکشن چوری نہیں کرینگے، پھر الیکٹرول ریفارمز پر بات آگے بڑھ سکتی ہے۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عوام کے مسائل کا حل موجودہ نظام، موجودہ اسمبلی میں نہیں، اگر کوئی جماعت اسمبلی میں رہ کر مسائل حل کر سکتی ہے تو دلیل پیش کر دے۔انہوں نے کہا کہ استعفوں کا آپشن پی ڈی ایم کے پہلے دن کے اعلامیے میں شامل تھا۔ پیپلز پارٹی سی ای سی کے بعد اپنا جواب دے گی۔ پی ڈی ایم میں ہر کوئی رائے کا اظہار کرتا ہے لیکن اتفاق رائے پیدا کیا جاتا ہے۔استعفوں کے حوالے سے اختلاف رائے ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کو سی ای سی میں جانے کی مہلت دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ پی ڈی ایم نے اپنا 26 مارچ کا لانگ مارچ ملتوی کر دیا ہے، پی ڈی ایم کے اندرونی اختلافات بھی سامنے آ گئے ہیں۔ سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے مولانا فضل الرحمان کی جانب سے اسمبلیوں سے استعفے دینے کی درخواست پر بھی کان نہیں دھرے اور پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے فیصلے کے بعد آئندہ لائحہ عمل طے کرنے کا کہا ہے۔دوسری جانب مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، جس میں مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف کو کہا ہے کہ اگر پی پی استعفے نہیں دیتی تو ہم رکیں گے نہیں بلکہ پارٹی کی 9 جماعتیں اسمبلیوں سے استعفے دے کر لانگ مارچ کرے گی۔

close