اسلام آباد (آئی این پی) الیکشن کمیشن آف پاکستان کا سینیٹ انتخابات کو شفاف بنانے کیلئے امیدواروں سے بیان حلفی لینے کا فیصلہ، امیدوار ٹکٹ کے عوض پیسے نہ دینے، ووٹ کی خریدوفروخت کیلئے پیسے نہ استعمال کرنے اور الیکشن کمیشن کو کسی بھی طرح کے اکائونٹ کی تحقیقات کرانے کی یقین دہانی دے گا۔ جمعرات کو
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سینیٹ آف پاکستان کے انتخابات کی شفافیت کیلئے امیدواروں سے بیان حلفی لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، بیان حلفی میں امیدوار ٹکٹ پر پیسے نہ لینے کی یقین دہانی کرائے گا اور اگر ٹکٹ سے متعلق رقم دی ہے تو الیکشن کمیشن کو آگاہ کرے گا جبکہ امیدوار ووٹ کی خریدوفروخت کیلئے پیسے استعمال نہ کرنے کی یقین دہانی کرائے گا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے مزید کہا گیا کہ امیدوار آئین و قانون کی خلاف ورزی نہ کرنے کا بیان حلفی بھی جمع کرائے گا اور امیدوار الیکشن کمیشن آف پاکستان کو کسی بھی طرح کے اکائونٹ کی تحقیقات کی اجازت دے گا، امیدوار الیکشن کمیشن کو ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کی یقین دہانی بھی کرائے گا، الیکشن کمیشن کے مطابق بیان حلفی پر امیدوار کے دستخط، انگوٹھے کے نشان اور شناختی کارڈ نمبر درج ہو گا جبکہ امیدوار بیان حلفی اور اوتھ کمشنر سے تصدیق شدہ دستاویزات اور بیان حلفی جمع کرائے گا۔۔۔ ن لیگ صدمے سے نڈھال، بڑے لیڈر کا انتقال ہو گیا لاہور(پی این آئی)ن لیگ صدمے سے نڈھال، بڑے لیڈر کا انتقال ہو گیا۔پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما، سابق وزیر سینیٹر مشاہد اللہ خان علالت کے بعد بدھ کی رات انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 68 برس تھی۔مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے بتایا کہ مشاہد اللہ خان طویل عرصے سے علیل اور ھسپتال میں زیر علاج
تھے۔سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے ٹویٹ کیا ’مسلم لیگ ن کے وفادار اور غیر معمولی ساتھی نے ہمیں چھوڑ دیا۔ افسوسناک خبر سن کرغم زدہ ہوں۔ بہت بڑا نقصان‘۔انہوں نے کہا کہ ’ ایک والد کی طرح ان کی شفقت اور محبت کو کبھی نہیں بھلا سکوں گی‘۔سابق وزیر داخلہ اور ن لیگ کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے ٹویٹ کی کہ ’ن لیگ ایک بہادر، وفادار اور انتہائی زیرک پارلیمینٹیرین سے محروم ہو گئی‘۔مشاہد اللہ خان 1953 میں راولپنڈی میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم اسلامیہ ہائی سکول راولپنڈی اور گریجویشن گورڈن کالج راولپنڈی سے کیا۔کراچی کے اردو لا کالج یونیورسٹی سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی۔مشاہد اللہ نے پی آئی اے میں ملازمت اختیار کی اور ٹریڈ یونین لیڈر کی حیثیت سے فعال کردار ادا کیا۔1990 میں مسلم لیگ (ن) سے وابستہ ہوئے اور 2009 میں مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر پہلی مرتبہ سینیٹر منتخب ہوئے۔ 2015 میں دوبارہ سینیٹر بنے۔تین مارچ کو ہونے والے سینیٹ الیکشن میں مشاہد اللہ خان مسلم لیگ ن کی طرف سے تیسری مرتبہ جنرل نشست پر امیدوار تھے۔جنوری 2015 میں نواز شریف دور حکومت میں انہیں چیئر مین بینظیر انکم سپورٹ پروگرام مقرر کیا گیا ان کا عہدہ وفاقی وزیر کے برابر تھا تاہم انہوں نے اس عہدے کو قبول نہیں کیا۔بعد ازاں انہیں وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی بنایا گیا تاہم فوج ایک
متنازع انٹرویو پر انہیں مستعفی ہونا پڑا۔ شاہد خاقان عباسی کے دور میں انہں دوبارہ وزیر برائےماحولیاتی تبدیلی بنایا گیا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں