چاہے عرب ممالک اسرائیل کو تسلیم کر بھی لیں مگر اس کے باوجود پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کے اپنے فیصلے پرقائم رہے گا

اسلام آباد (پی این آئی) معاون خصوصی بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ آزاد فلسطینی ریاست میں جاکر بہت جلد نفل ادا کریں گے، آزاد فلسطین ریاست کی بات کرنا اپنا فرض سمجھتے ہیں، فلسطینی بھائیوں کو بھی کشمیریوں کی طرح مظلوم سمجھتے ہیں۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ فلسطینی

سفیراور فلسطینی صدر کے پاکستانی مئوقف کو سراہنے پر مشکور ہیں۔حکومت پاکستان اور پاکستان کی عوام اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہیں۔ فلسطینی بھائیوں کو بھی کشمیریوں بھائیوں کی طرح مظلوم سمجھتے ہیں۔ حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ بہت جلد ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم ہوگی اور ہم وہاں جا کر نفل ادا کریں گے۔ ہم اس بات کو اپنا فرض سمجھتے ہیں کہ آزاد فلسطین کی بات کریں۔اسی طرح پاکستان کی سینٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین سینٹر مشاہد حسین سید نے پارلیمانی گروپ برائے القدس کے زیر اہتمام منعقدہ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کی خارجہ اور سیکیورٹی کمیٹی کے سربراہ عباس گولرو نے کہا کہ ان کا ملک اسرائیل کے ساتھ کسی بھی قسم کی دوستی کی تجاوز کو مسترد کرتا ہے۔ اجلاس سے خطاب میں مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کے حوالے سے پاکستان کا موقف اصولی اور ٹھوس ہے۔ ہم اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا چاہے عرب ممالک اسرائیل کو تسلیم کر بھی لیں مگر اس کے باوجود پاکستان فلسطینی قوم اور قضیہ فلسطینی کی حمایت اور اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کے اپنے فیصلے پرقائم رہے گا۔مشاہد حسین سید نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطین کے حوالے سے غلط پالیسی اپنائی۔ نو منتخب امریکی صدر جوبائیڈن ٹرمپ کی غلطیوں کی اصلاح کریں۔اس موقعے پرخطاب کرتے ہوئے ایرانی عہدیدار عباس گولرو نے کہا کہ ایران فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت کا پابند ہے۔ ہم کسی دبائو یا بلیک میلنگ کا شکار نہیں ہوںگے۔

close