2023کے بعد دوبارہ خلافت عثمانیہ کے قیام کی کوششیں، ارطغرل ڈرامہ بنانے کے پیچھے ترکی کا اصل مقصد کیا ہے؟عرب ممالک میں پریشان کی لہر دوڑ گئی

لاہور(پی این آئی) سینئر صحافی جاوید چوہدری کا کہنا ہے کہ طیب اردگان 2023 کے بعد دوبارہ خلافت عثمانیہ قائم کرنا چاہتے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی اور کالم نگار جاوید چوہدری کی جانب سے تحریر کردہ کالم میں کہا گیا ہے کہ خلیجی ممالک نے ترکی کے مشہور ڈرامے ارطغرل پر پابندی عائد کر

رکھی ہے۔ پاکستان میں ارطغرل ڈرامہ مقبولیت کے تمام ریکارڈ توڑ گیا اور اس وجہ سے سعودی عرب زیادہ خوش نہیں ہے۔سینئر صحافی کا کہنا ہے کہ ترک صدر طیب اردگان 2023 کے بعد دوبارہ خلافت عثمانیہ قائم کرنا چاہتے ہیں اور سعودی عرب ترکی کو مشکوک نظروں سے دیکھ رہا ہے۔ سعودی سمجھتے ہیں ترکی عثمانی بادشاہوں کے ڈرامے بنا کر اسلامی دنیا پر اثرانداز ہو رہا ہے اور ارطغرل ڈرامہ اس ترک ثقافتی یلغار کا حصہ ہے۔جاوید چوہدری کا مزید کہنا ہے کہ ترکی کے دورے کے موقع پر انہیں بتایا گیا کہ سعودی عرب ترکی کو پسند نہیں کرتا۔عثمانیوں نے 1517 میں حجاز پر قبضہ کر لیا تھا اور یہ 400 سال حجاز کو گورنر کے ذریعے چلاتے رہے۔ سعودی قبائل نے1924 میں ترکوں سے 22 سال جنگ کے بعد آزادی حاصل کی اور اس جنگ میں ان کے ہزاروں لوگ مارے گئے۔ جاوید چوہدری کا کہنا ہے کہ ترکی کا ارطغرل ڈرامہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات خراب کرنے کا باعث بھی بنا۔ 2016 میں ترک صدر نے اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف سے پاکستان میں ارطغرل ڈرامہ نشر کرنے کی درخواست کی تھی، تاہم اپنے مشیر خارجہ سے مشاورت کے بعد نواز شریف نے ارطغرل پاکستان میں نشر کرنے کی اجازت دینے کا معاملہ ٹال دیا تھا۔تاہم پھر جب عمران خان اقتدار میں آئے تو خارجہ امور کے حوالے سے ناتجربہ کاری کی وجہ سے انہوں نے ارطغرل ڈرامہ پاکستان میں نشر کرنے کی اجازت دے دی، جس کے بعد ڈرامے نے مقبولیت کے ریکارڈ توڑے، اور پھر اسی وجہ سے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دوریاں بھی پیدا ہوئیں۔

close