’پاکستان کو مسلم دنیا کو اکٹھا کرنا ہے‘سعودی عرب سے تعلقات خراب ہونے کی خبریں، وزیراعظم نے حقیقت بتادی

اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کیساتھ تعلقات خراب ہونے کی خبریں بے بنیاد ہیں، سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا یہ ہمارا اتحادی ہے، ان کی اپنی خارجہ پالیسی ہے، پاکستان کو مسلم دنیا کو اکٹھا کرنا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے نجی

ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات میں کشیدگی پیدا ہونے کی خبروں پر پہلی مرتبہ باقاعدہ ردعمل دیا۔وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات خراب ہونے کے حوالے سے گردش کرنے والی تمام خبریں بے بنیاد ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے سعودی عرب کیساتھ بہترین تعلقات قائم ہیں۔سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا یہ ہمارا اتحادی ہے۔ سعودی عرب کی اپنی خارجہ پالیسی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا کردار مسلم دنیا میں تقسیم پیدا کرنا نہیں بلکہ انہیں اکٹھا کرنا ہے۔وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اس انٹرویو کے دوران اسرائیل کے حوالے سے بھی دو ٹوک اعلان کیا گیا کہ جب تک فلسطینوں کو ان کے حقوق نہیں ملتے، تب تک اس ملک کو تسلیم کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ مسئلہ فلسطین اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے قائداعظم محمد علی جناح کی پالیسی واضح ہے اور پاکستان ہمیشہ اسی پالیسی پر عمل کرے گا۔ میرا ضمیر اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے کبھی نہیں مانے گا۔کوئی دوسرا ملک چاہے کچھ بھی فیصلہ کرے، لیکن پاکستان فلسطینیوں کو ان کے حقوق ملنے تک کسی صورت اسرائیل کو تسلیم نہیں کر سکتا۔ یہاں یہ واضح رہے کہ کچھ روز قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے بیان دیا گیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اگر سعودی عرب ساتھ نہیں دیتا تو پھر وزیراعظم کو مشورہ دوں گا کہ اب پاکستان کو خود ہی آگے بڑھنا چاہیے۔اس بیان کے بعد خبر سامنے آئی کہ سعودی عرب نے پاکستان کو دیا گیا ایک ارب ڈالرز کا قرض فوری واپس مانگ لیا۔ پھر خبریں گردش کرنے لگیں کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات خراب ہو گئے ہیں۔ تاہم پھر اس حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر نے وضاحت کی کہ ایسی خبریں بے بنیاد ہیں، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان برادرانہ تعلقات قائم ہیں۔ جبکہ اب وزیراعظم عمران خان نے بھی اس حوالے سے وضاحت کر دی ہے۔

close