کنٹرول ٹاور بار بارکپتان کو کیوں خبردار کرتا رہا؟ طیارہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ میں ممکنہ وجہ سامنے آگئی

کراچی (پی این آئی)کنٹرول ٹاور بار بارکپتان کو کیوں خبردار کرتا رہا؟ طیارہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ میں ممکنہ وجہ سامنے آگئی۔۔۔ پی آئی اے طیارہ حادثے کی ابتدائی تحقیقات سامنے آ گئیں۔ ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور نے کپتان سے کہا کہ آپ کی بلندی زیادہ ہے، اسے کم کریں، کپتان نے کنٹرول ٹاور کو کہا میں اپنی اسپیڈ مینج

کر لوں گا. تفصیلات کے مطابق کراچی میں حادثے کا شکار پی آئی اے کے طیارے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر آ گئی ہے۔نجی ٹی وی چینل کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ حادثے کا شکار طیارہ پندرہ ناٹیکل مائل اپروچ پوائنٹ پرتھا جس پر ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاورنے طیارے کے کپتان کو خبرادر کیا کہ آپ کی بلندی زیادہ ہے، اس کو کم کریں۔ ذرائع کے مطابق عام طور پر پانچ ہزار ناٹیکل مائل پر لینڈنگ اپروچ ہونی چاہیے لیکن حادثے کا شکار ہونے والا طیارہ مطلوبہ لمٹ سے زیادہ اونچائی پر تھا جس پرکنٹرول ٹاور کپتان کو بار بار ہدایات جاری کرتا رہا کہ آپ ضرورت سے زیادہ بلندی پر ہیں، بلندی کو کم کر لیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حادثے کا شکار طیارہ دس ہزار فٹ بلندی پر تھا، ٹریفک کنٹرول کی جانب سے کپتان کو بلندی میں کمی کرنی کی بار بار ہدایات جاری ہوتی رہیں، جس پر طیارے کے کپتان نے کنٹرول ٹاور کو کہا کہ میں اپنی اسپیڈ مینج کر لوں گا. واضح رہے کراچی ایئرپورٹ کے قریب جمعہ کی دوپہر سوا دو بجے کے قریب پی آئی اے کی فلائٹ پی کے 8303 گر کر تباہ ہوگئی۔ایئربس میں 107 افراد سوار تھے جن میں 99 مسافر اور عملے کے 8 افراد شامل ہیں۔ ایئربس 320 ایک بج کر 10 منٹ پر لاہور ایئرپورٹ سے کراچی کے لیے روانہ ہوئی تھی۔ پی آئی اے کی پرواز لاہور سے کراچی پہنچی تھی کہ لینڈنگ سے قبل طیارہ گر کر تباہ ہو گیا ہے۔ ابتدائی طور پر یہ پتا چل سکا تھا کہ طیارہ کراچی ایئرپورٹ پر لینڈنگ کے لیے بالکل تیار تھا۔ پائلٹ نے لینڈنگ کا سگنل بھی دے دیا تھا۔لیکن طیارے کا لینڈنگ سے ایک منٹ قبل کنٹرول روم سے رابطہ منقطع ہو گیا جس کے بعد طیارہ ماڈل کالونی کی آبادی میں گر کر تباہ ہوگیا۔ طیارہ گرنے کی ابتدائی وجوہات کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ لینڈںگ کے دوران طیارے کے پہیے نہیں کھل رہے تھے جس پر پائلٹ طیارے کو لینڈنگ کی ناکام کوشش کے بعد دوبارہ فضاء میں لے گیا اور چکر لگانے کے بعد دوبارہ لینڈنگ کے لیے واپس آیا، تاہم اس موقع پر طیارے کے دونوں انجن فیل ہو گئے اور طیارہ ایئرپورٹ کے قریب ہی آبادی میں گر کر تباہ ہو گیا۔

close