حجام کی دوکانیں، ٹرانسپورٹ اور شاپنگ مالز کھلیں گے یا نہیں؟ حکومت نے فیصلہ سنا دیا

کراچی (پی این آئی) سندھ حکومت نے سیلون، حجام، بیوٹی پارلز، تفریحی مقامات، اجتماعات، ٹرانسپورٹ اور شاپنگ مالز پر مکمل پابندی عائد کردی، تعمیراتی شعبے سے وابستہ کاروباری سرگرمیاں اور چھوٹی مارکیٹیں ہفتے میں4 دن کھلیں گی،کاروبار کو شام 4 بجے کے بعد کھولنے پر پابندی ہوگی۔ محکمہ داخلہ سندھ کے

نوٹیفکیشن کے مطابق سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن میں 31 مئی تک توسیع کردی ہے۔جس کے تحت صوبے میں جمعہ ، ہفتہ ، اتوار کو سخت لاک ڈاؤن ہوگا۔ شاپنگ مالز، شادی ہالز، تعلیمی اداروں، سیلون، حجام، اور بیوٹی پارلز، سینما، سی ویو، تفریحی مقامات، مذہبی اور سیاسی اجتماعات پر پابندی برقرار رہے گی۔ تعمیراتی شعبے سے وابستہ کاروباری سرگرمیاں صرف ایس اوپیز کے تحت کھولی جاسکیں گی۔دکانوں پر آنے والے گاہکوں کے درمیان سماجی فاصلہ رکھنا دکاندار کی ذمہ داری ہوگی۔گاہکوں کو ماسک پہننا، سینیٹائزر، اور سماجی فاصلہ رکھوانا مارکیٹس صدور کی ذمہ داری ہوگی۔ انٹراور انٹراسٹی ٹرانسپورٹ سروس پر پابندی عائد ہوگی۔ تمام کاروبار صبح 8بجے سے شام 4 بجے تک کھلیں گے۔سندھ میں شام 5 سے صبح 8بجے تک عوام کے گھروں سے نکلنے پر پابندی عائد ہوگی۔ صوبے میں محکمہ سوشل اینڈ ویلفیئر، محکمہ سرمایہ کاری، انفامیشن ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے محکمے کھول دیے جائیں گے۔مزید برآں وزیراعلی سندھ مرادعلی شاہ نے کل پیر سے صوبے بھر میں دکانیں کھولنے کا اعلان کردیا ہے۔ دکانیں صبح 6 سے شام 5 بجے تک کھلیں گی جبکہ شاپنگ مالز بند رہیں گے۔ وزیراعلی سندھ سے کراچی کے تاجروں نے کاروبار کھولنے سے متعلق بات چیت کے لیے خصوصی ملاقات کی، اس موقع پر مراد علی شاہ نے اعلان کیا ہے کہ سندھ میں شاپنگ مالز کے علاوہ پیر سے تمام مارکیٹیں صبح6 بجے سے شام 5بجے تک کیلئے کھلیں گی، مارکیٹیں ایس او پی کے تحت کھولی جائیں گی۔انہوں نے متنبہ کیا کہ ایس او پی پر عمل درآمد کی ذمہ داری تاجروں پر ہوگی، سماجی فاصلے پر سختی اور خصوصی توجہ دینا ہوگی، اگر کیسز بڑھتے ہیں تو پھر مزید سخت فیصلے لینے پڑیں گے۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ عوام کی صحت ہماری اولین ترجیح ہے ، ہم وفاقی حکومت سے وقت بوقت بات کرتے رہے، پبلک ٹرانسپوٹ، ایئر پورٹ کھولنے پر میں نے اعتراض کیا تھا، وفاقی حکومت رات کو کاروبار کھولنا چاہتی تھی جس پر ہم نے اعتراض کیا، وفاقی حکومت نے ہماری بات تسلیم کی،یہ ہمارے اوپر لازم ہے کہ ہم کاروبار بند رکھنا چاہتے ہیں، یہ چاروں صوبوں اور وفاق کا متفقہ فیصلہ تھا۔

close