نواز شریف کی واپسی کیلئے حکومتی خط کی حیثیت ردی سے زیادہ نہیں

مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے پاکستان میں جو اندرونی خطرات پیدا کیے گئے ہیں، وہ ہمارے وجود کے لیے بھی خطرہ ہیں۔مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، مریم اورنگزیب اور مصدق ملک کراچی پہنچے جہاں انھوں نے سابق گورنر محمد زبیر اور دیگر پارٹی

رہنماؤں کے ہمراہ مزار قائد پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا دوسال میں سب نے دیکھ لیا ہے، موجودہ حکومت کا جو ماڈل دیکھا ہے وہ نہیں چل سکتا۔انہوں نے کہا کہ آج ملک میں جوحالات ہیں، وہ معمول بات نہیں ہے، پاکستان کو اندرونی خطرات کا سامنا ہے، سب کو بیٹھنا ہو گا اور فیصلہ کرنا ہو گا کہ ملک کو کیسے چلانا ہے۔ان کا کہنا تھا جو بھی اقتدار میں قوتیں اور اسٹیک ہولڈر ہیں، وہ فیصلہ کریں کہ ملک میں حکومت کیسے ہوا کرے گی۔ان کا کہنا تھا آج قائداعظم کے پاکستان میں جمہوریت نہيں آمریت ہے، آج ملک میں نہ حکومت ہے، نہ ترقی نہ روزگار اور وزیراعظم لاپتہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ کے دور میں ملک میں منہگائی نہیں تھی، 2018 میں کراچی روشنیوں کا شہر تھا، امن قائم تھا، آج عوام منہگائی کی چکی میں پس رہے ہیں، آٹا 70، چینی 90 روپے کلو ہو چکی ہے۔ن لیگ کے سینئر نائب صدر نے کہا کہ ملک میں اتنی منہگائی تاریخ میں کبھی نہیں ہوئی، ملک میں منہگائی کے ذمہ دار عمران خان ہیں، وہ جواب دیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم اقتدار کے بھوکے نہیں ہیں لیکن ملک کے نظام کو درست کرنا ہے، موجودہ نظام میں ملک درست نہیں ہو سکتا۔رہنما ن لیگ نے کہا کہ ہم نے 2018 میں بھی کہا تھا کہ الیکشن متنازع ہیں، ہمیں اس آمریت کا مقابلہ کرنا ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا چیلنج کرتا ہوں الیکشن کرا لیں، ن لیگ لیگ الیکشن سوئپ کرے گی-وفاقی حکومت کی جانب سے نواز شریف کی وطن واپسی کے لیے حکومت برطانیہ کو لکھے گئے خط سے متعلق سوال پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وفاقی حکومت کے خط کی حیثیت ردی کے کاغذ سے زیادہ نہیں ہے۔ایک سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو اپنی سیاست کرنی ہے، ہمیں اپنی، دونوں جماعتیں اپوزیشن میں ہیں اور سب کا مقصد ایک ہے کہ ملک ترقی کرے۔

پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

close