موبائل فونز کتنے سستے ہونے کا امکان ہے؟ خوشخبری سنا دی گئی

لاہور(پی این آئی) موبائل فون خریدنے کے خواہشمند افراد کیلئے اچھی خبر، یکم جولائی 2023 سے درآمدی موبائل فونز پر کسٹمز اور ریگولیٹری ڈیوٹی مزید کم کرنے کی تجویز دے دی گئی۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) موبائل فونز کی درآمد پر ڈیوٹی اور ٹیکس کے ڈھانچے پر مکمل نظر ثانی کر رہا ہے جس کی وجہ سے درآمدی موبائل فونز کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے موبائل فونز کی درآمد پر 18 فیصد سیلز ٹیکس کی شرح برقرار رکھنے کا امکان ہے جب کہ سیلز ٹیکس کے ڈھانچے اور ود ہولڈنگ ٹیکس کو نہیں چھیڑا جائے گا۔ واضح رہے کہ گزشتہ سے پیوستہ ماہ اپریل میں حکومت نے گاڑیوں اور موبائل فونز پر عائد ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ہوم اپلائنسز، ہائی ٹیک موبائل فونز، گوشت، مچھلی، فروٹ، سبزیوں، جوتوں، فرنیچر، آئسکریم، کتے بلیوں کی خوراک،میوزیکل انسٹرومنٹ سمیت دیگر اشیا پر بھی ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی کی گئی تھی۔حکومت کی جانب سے ان اشیا پر عائد ریگولیٹری ڈیوٹی کے جاری کردہ 2 ایس آر آوز کی میعاد 31 مارچ 2023ء کو ختم ہوگئی تھی جبکہ ٹیرف پالیسی بورڈ کے چیئرمین نے ان ایس آراوز کی میعاد میں توسیع سے انکار کردیا تھا۔ان ایس آر آوز کی میعاد ختم ہونے سے 350 سے زائد اشیا سستی ہوجائیں گی۔

ایس آر آوز کی میعاد ختم ہونے سے بندرگاہوں پر پھنسی ہوئی 600 سے زائد گاڑیوں کی کلیئرنس میں بھی مدد ملے گی۔یاد رہے کہ ایف بی آر کے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق درآمدی گاڑیوں پر 100 فیصد تک ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی تھی ، سگارز پر ڈیوٹی 20 سے بڑھا کر 50 فیصد کر دی گئی، ڈبہ پیک فوڈ آئٹمز، گوشت، پھلوں پر 10 فیصد تک ریگولیٹری ڈیوٹی برقرار رکھی گئی تھی ۔ نوٹیفکیشن کے مطابق خشک میوہ جات، مچھلی، کوکونٹ پر 74 فیصد تک ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی۔ علاوہ ازیں چیئرمین ایف بی آر نے تاجروں کے لیے آسان ٹیکس ریٹرن فارم لانے کا اعلان کر دیا ہے۔

close