پیٹرول 100 روپے مہنگا ہوگیا

اسلام آباد (پی این آئی) 10 ماہ میں پٹرول مہنگا ہونے کی سینچری مکمل ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم حکومت نے پٹرول مہنگا کرنے کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی اتحاد کی حکومت کے قیام کے بعد پٹرول کی قیمت میں ماہانہ اوسط 10 روپے کا اضافہ ہوا۔ 10 ماہ قبل پٹرول کی فی لیٹر قیمت 149 روپے تھی، جو اب 100 روپے اضافے سے 249 روپے ہو چکی۔دوسری جانب اطلاعات کے مطابق آئی ایم ایف مشن کی آمد کے پیش نظر حکومت پٹرول مزید مہنگا کر سکتی ہے۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کے جائزہ مشن کے منگل سے پاکستان کے دورے سے عین قبل حکومت نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 35 روپے فی لیٹر اضافہ کر دیا ہے۔ اسی طرح ڈیزل کی قیمت میں بھی 35 روپے اضافے کے بعد اسکی قیمت 262 روپے 80 پیسے فی لٹر مقرر کی گئی ہے۔مٹی کے تیل کی قیمت 18 روپے فی لٹر اضافے کے بعد 189 روپے 83 پیسے مقرر کی گئی ہے۔

لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 18 روپے اضافہ کیا گیا اور نئی قیمت 187 روپے فی لٹر مقرر کی گئی ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق دن 11 بجے سے ہوا۔پی ڈی ایل اب 40 روپے فی لیٹر ہو گیا۔ حکومت کے پاس ابھی بھی 10 روپے فی لیٹر جگہ دستیاب ہے جس میں آنے والے ہفتوں اور مہینوں میں اضافہ کیا جائے گا تاکہ پی ڈی ایل کو 50 روپے فی لیٹر تک بڑھایا جا سکے۔مقامی مارکیٹ میں ایم ایس پٹرول کی قیمت 35 روپے اضافے سے 249.40 روپے فی لیٹر ہو گئی۔ایچ ایس ڈی کی قیمت بڑھ کر 262.80 روپے فی لیٹر ہو گئی جب کہ پہلے کی قیمت 227.80 روپے فی لیٹر تھی۔اس بات کا کام و بیش اندازہ لگایا گیا ہے کہ ایم ایس پٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کے ذریعے پٹرولیم لیوی میں اضافے کے تین دن پہلے اعلان کے اثر سے حکومت اضافی 4.5 ارب روپے کما لے گی۔

جبکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد شہری بھی پھٹ پڑے ہیں۔شہریوں کا کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ نے عام آدمی کی زندگی اجیرن بنادی ہے۔ٴْغیر ضروری اخراجات اور کرپشن نے معاشی طورپر ملک کو تباہی کے دھانے پر پہنچا دیا ہے۔شہریوں میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئے روز پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ سے عام عادمی نان شبینہ کا محتاج ہوکر رہ گیا ہے۔

close