آزاد کشمیر میں 31 سال کے بعد بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ، تین روز گزرنے کے باوجود انتخابی نتائج کا مکمل اعلان نہ ہو سکا

مظفرآباد (آئی اے اعوان) آزادکشمیر میں 31 سال کےبعدبلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ مکمل ہونے کے تین روز گزرنے کے باوجود انتخابی نتائج کا مکمل اعلان نہ ہو سکا آزاد جموں وکشمیر الیکشن کمیشن کی کارکردگی سوالیہ نشان بن گئی ۔مظفرآباد ڈویژن میں 27 نومبر کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوران یونین کونسلوں535 وارڈز کے مکمل نتائج الیکشن کمیشن کو موصول نہ ہو سکے

ریٹرننگ آفیسروں کی جانب سے 533 وارڈز کے نتائج الیکشن کمیشن کو موصول ہو چکے ہیں جبکہ 2 وارڈزکے نتائج کا انتظار ہے انتخابی نتائج مرتب کرنے والے عملے کی ناتجربہ کاری سستی کاہلی اورغیر ذمہ دارانہ.رویہ نتائج کی تاخیر کا باعث بنا۔ حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف نے 197 اور پاکستان پیپلزپارٹی نے 195 نشتوں پر کامیابی حاصل کی آزاد امیدواروں نے 121 نشتیں اپنے نام کر کے بڑا اپ سیٹ کردیا مسلم لیگ ن 127 نشتوں کے ساتھ تیسری نمبر پر رہی مسلم کانفرنس 22 جماعت اسلامی،جے کے پیپلزپارٹی اور تحریک لبیک کے حصے میں ایک ایک سیٹ آئی ضلع کونسل کی 74 نشتوں پر حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف 32 نشتیں حاصل کے پہلے،پاکستان پیپلزپارٹی 22 نشتوں کے ساتھ دوسرے پاکستان مسلم لیگ ن تیسرے نمبر پر رہی آزاد امیدواروں نے 4 اور مسلم کانفرنس نے 3 نشتوں پرکامیابی حاصل کی میونسپل کارپوریشن مظفرآباد کی 36 وارڈز سے مسلم لیگ ن 12 نشتیں جیت کر تخت مظفرآباد کی وارث بن گئی

close