چوہدری شجاعت اور طارق بشیر چیمہ کو عہدوں سے ہٹانے والے ق لیگ کے سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کی کیا قانونی حیثیت ہے؟ بڑا دعویٰ کر دیا گیا

لاہور(پی این آئی) چوہدری سالک حسین نے مسلم لیگ ق کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کو غیر قانونی قرار دے دیا۔چوہدری شجاعت حسین کے صاحبزادے چوہدری سالک حسین نے اپنے والد کی پارٹی صدارت ختم کیے جانے کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جمعرات کے روز مسلم لیگ ہاوس لاہور میں ہوئے مسلم لیگ ق کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی اجلاس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ چوہدری شجاعت اسپیکر پنجاب اسمبلی کیلئے یا وزیر اعلیٰ کے الیکشن میں ووٹ کے معاملے پر کوئی خط نہیں لکھ رہے۔ واضح رہے کہ مسلم لیگ ق کے سینئر رہنما کامل علی آغاز نے جمعرات کی رات کو کی گئی پریس کانفرنس میں پارٹی سربراہ چوہدری شجاعت حسین اور سیکرٹری جنرل طارق بشیر چیمہ کو عہدوں سے ہٹانے کا اعلان کیا۔کامل علی آغاز نے بتایا کہ سنٹرل ورکنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں چوہدری شجاعت کو صدر اور طارق بشیر چیمہ کو سیکرٹری جنرل کے عہدے سے ہٹانے کی سفارش کی گئی۔یہ شارٹ نوٹس پر ہنگامی اجلاس تھا، اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن آگئی تھی، لیگل ونگ کی مشاورت کے بعد آج اجلاس بلایا گیا، کورم سے زیادہ لوگوں کی ریکوزیشن تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج اجلاس میں 83 لوگ شریک ہوئے، طویل مشاورت کے بعد چار سے 5 قرارداد پاس ہوئی، تین حضرات کی طرف سے کارروائیاں پارٹی کے لیے بڑی نقصان دہ ثابت ہوئیں، چوہدری شجاعت حسین کے ساتھ بڑا دیرینہ تعلق رہا، اجلاس میں چوہدری شجاعت حسین کو صدارت سے الگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا، ایگزیکٹو باڈی کے فیصلے ہی تمام عہدیداروں کو طاقت دیتے ہیں۔کامل علی آغا نے کہا کہ یہ ہمارے لیے ایک ناخوشگوار صورتحال ہے، چوہدری شجاعت حسین کی صحت ان کے فیصلوں پر اثرانداز ہو رہی ہے، طارق بشیر چیمہ سازش اورپارٹی کواپنے مفاد کے لیے استعمال کررہا ہے۔

 

پارٹی میں فوری الیکشن کروائے جائیں گے، پانچ رکنی الیکشن کمیشن کا تقرر کیا گیا ہے، الیکشن کمیشن کے چیئرمین جہانگیر جوجا 10 دنوں کے اندر تنظیمی معاملات کو دیکھیں گے، پرویزالہیٰ کے وزیراعلیٰ بننے کے بعد اسپیکر کا عہدہ خالی ہوگیا ہے، سبطین خان کی بطور سپیکر پنجاب اسمبلی حمایت کریں گے، تمام ممبران سبطین خان کو ووٹ دیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں