دعا زہرہ کو جسم فروشی کے اڈے پر بیچنے کیلئے ورغلایا گیا، اقرار الحسن کے تہلکہ خیز انکشافات

لاہور (پی این آئی) اینکر پرسن اقرار الحسن کا کہنا ہے کہ ظہیر کا تعلق ایک گینگ سے ہے اور اگر دعا زہرہ کے والدین میڈیا پر شور نہ مچاتے تو اسے اب تک کسی جسم فروشی کے اڈے پر بیچ دیا گیا ہوتا۔اپنی ایک یوٹیوب ویڈیو میں دعا زہرہ کے معاملے پر اقرار الحسن نے کہا کہ ان کی اب تک کی تحقیق کے مطابق یہ معاملہ اتنا سیدھا نہیں ہے جتنا دکھائی دے رہا ہے، دعا زہرہ کو اغوا کیا گیا ہے اور وہ ایک گینگ کے پاس موجود ہیں۔

 

چونکہ یہ معاملہ اتنا زیادہ اچھل گیا اور والدین نے ہمت کرکے میڈیا پر آواز اٹھائی اسی لیے دعا زہرہ ابھی تک جسم فروشی کے کسی اڈے پر نہیں بکی اور اسے گھریلو بیوی بنا کر فی الحال رکھنا پڑا ہے لیکن دعا کا مستقبل اب بھی تاریک ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ اللہ کی ذات کو حاضر ناظر جان کر کہتے ہیں کہ ظہیر احمد جیسے بدبخت لوگ دعا جیسی بچیوں کو شادی کا جھانسہ دے کر بلاتے ہیں اور آگے انہیں گینگ در گینگ جسم فروشی اور بدکاری کے کاموں کیلئے بیچ دیا جاتا ہے، اس کیس میں بھی ایسا ہی ہونے جا رہا تھا لیکن دعا کے والدین نے ہمت دکھائی اور معاملے کو سوشل اورمین سٹریم میڈیا پر اجاگر کیا۔اقرار الحسن کا کہنا تھا کہ جب سے یہ معاملہ شروع ہوا ہے وہ اس پر خاموش تھے کیونکہ ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں تھے لیکن اب ان کے پاس شواہد آگئے ہیں، آگے چل کر وہ ایک ایک کردار کو ثبوت کے ساتھ بے نقاب کریں گے۔ آج سے وہ اس معاملے کو موضوعِ بحث بنائیں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ آئندہ کوئی بھی بچی کسی کے بھی ورغلانے سے دعا زہرہ جیسی خطرناک صورت حال میں نہ پھنسے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں