اسلام آباد (پی این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کوملنے والے تحائف کی تفصیل عام کرنے کا حکم دیدیا۔ بدھ کو سابق وزیر اعظم عمران خان کو توشہ خانہ سے ملنے والے تحائف کی تفصیلات کے معاملے پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کیس کی سماعت کی۔وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد کیانی عدالت میں پیش ہوئے ۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہاکہ اٹارنی جنرل مستعفی ہوگئے ہیں ، وقت دیا جائے۔
عدالت نے کہاکہ دیکھیں اس میں پالیسی واضح ہے اس کو کابینہ کے سامنے اٹھایا جائے ۔ عدالت نے کہاکہ جو کچھ توشہ خانہ سے لیا گیا ہے وہ سب کچھ آئندہ سماعت پر بتانا ہے ۔ جسٹس میاں گل حسن اور نگزیب نے کہاکہ ہم جب باہر جاتے ہیں تو ہم سے واپسی پر پوچھا جاتا ہے کہ کیا سیکھا ؟ ۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہاکہ سیکرٹری کابینہ ڈویژن نے نئی حکومت کے ساتھ معاملہ اٹھایا ہے اب دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔ جسٹس میاں گل حسن اور نگزیب نے کہاکہ لوگوں نے جانا ہے ،
آفس وہی کے وہی رہ جاتا ہے، انصاف ہر کسی کے ساتھ ہونا چاہیے۔ عدالت نے کہاکہ یہ پبلک انٹرسٹ کا کیس ہے، کہ بتایا جائے کہ توشہ خانہ سے کیا ملا ؟ ۔عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو کابینہ ڈویژن سے ہدایات لینے کی ہدایت کی ۔ عدالت نے کہاکہ جو لوگ چیزیں گھر لیکر گئے ان سے واپس لیا جائے خواہ وہ بیس سال پرانا معاملہ کیوں نہ ہو۔ وکیل درخواست گزار نے کہاکہ انکو لگ رہا تھا کہ اگر ہم معلومات شئیر کریں گے تو جنہوں نے تحائف دیے تھے انکو پتہ چل جائے گا،
اب تو سب کچھ منظر عام پر ہے، کہ چیزیں بیچ دئے گئے ہیں ۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہاکہ ہم اس معاملے کو متنازع نہیں بنا رہے، تحائف صرف وزیر اعظم سے نہیں سب سے واپس لانا چاہیے۔ عدالت نے کہاکہ آپ بیرون ممالک جائے تو پاکستانی تحائف وہاں میوزیم میں لگے نظر آئیں گے ۔عدالت نے کیس کی سماعت دو ہفتوں تک کے لئے ملتوی کردی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں