واشنگٹن (پی این آئی) امریکی صدر جو بائیڈن نےافغانستان میں 20 سال سے جاری جنگ کے حوالے سے اہم اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کی طویل ترین جنگ کا خاتمہ ہوگیا ہے۔افغانستان سے امریکی فوج کے انخلاء کے بعد منگل کو قوم سے پہلے خطاب میں جو امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ ہم نے افغانستان سے فوجیوں اور شہریوں کے انخلا کا خطرناک مشن پورا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ 31 اگست کی ڈیڈ لائن کا مقصد انخلا کے عمل کو حفاظت سے انخلاء اوراس پر عملدارآمد یقینی بنانا تھا۔ 17 روز تک 24 گھنٹے انخلا کا عمل جاری رہا۔جو بائیڈن نے کہا کہ ’میں اس بات سے اختلاف کرتا ہوں کہ انخلا کا عمل پہلے مکمل ہو جانا چاہیے تھا کیونکہ یہ امریکہ کے بہترین مفاد میں ہے۔ اس جنگ کو بہت پہلے ختم ہوجانا چاہیے تھا۔جو بائیڈن نے کہا کہ امریکہ نے افغانستان میں القاعدہ کی کمر توڑ دی ہے۔انہوں نے اس حوالے سے کہا کہ ہم نے 11 ستمبر 2001 کو امریکہ پر حملہ کرنے والے اسامہ بن لادن کو ایک دہائی بعد دو مئی 2011 کو انجام تک پہنچا دیا تھا۔صدر جو بائیڈن نے اپنے خطا ب میںکہا کہ میں اپنے ہر فیصلے کی ذمہ داری لیتا ہوں۔ افغانستان میں 20 برسوں کے دوران 30 کروڑ ڈالر روزانہ خرچ کیے گئے۔انہوں نے واضح کیا کہ اب سب کچھ بدل چکا ہے، افغانستان میں تیسری دہائی بھی گزارنا قومی مفاد میں نہیں۔ افغانستان سے انخلا سول اور فوجی قیادت کا متفقہ فیصلہ تھا۔انہوں نے کہا کہ انخلاء کے عمل کے دوران داعش خراسان کے حملے میں 13 امریکی فوجیوں کی ہلاکت کا کوئی نعم البدل نہیں۔انہوں نے داعش کے خلاف نئی جنگ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کابل ایئرپورٹ پر حملہ کرنے والے شدت پسند تنظیم داعش خراسان کو خبردار کیا کہ وہ امریکہ کے مزید حملوں کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں