مفتی عزیز الرحمن 4 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے عدالت نے ملزم کا ڈی این اے کرانے کا حکم دے دیا

اسلا م آباد (پی این آئی )لاہور میں مدرسے کے طالب علم سے نامناسب عمل کرنے والے ملزم عزیز الرحمٰن نے دوران تفتیش اعتراف جرم کرلیا، اپنے کئے پر بہت شرمندہ ہوں بھٹک گیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق ملزم عزیز الرحمٰن نے تفتیش میں انکشاف کیا کہ وہ ویڈیو میری ہی ہے جو طالب علم صابر شاہ نے چھپ کر بنائی اور میں نے صابر کو پاس کرنے کا جھانسہ دکر نامناسب عمل کا نشانہ بنایا۔نجی ٹی وی ٹوئنٹی فور کے مطابق ویڈیو وائرل ہونے کے بعد خوف اور پریشانی کا شکار ہوگیا تھا، بیٹوں نے صابر شاہ کو دھمکایا اور اسے کسی سے بات کرنے سے روکا مگر طالب علم صابر شاہ نے منع کرنے کے باوجود ویڈیو وائرل کر دی۔ مدرسے کے منتظمین اور مہتمم ویڈیو کے بعد مدرسہ چھوڑنے کا کہہ چکے تھے اور میں مدرسہ چھوڑنا نہیں چاہتا تھا اس لئے ویڈیو بیان جاری کیا۔ملزم عزیزا لرحمٰن نے تفتیش میں انکشاف کیا کہ مقدمہ درج ہونے کے بعد ٹاؤن شپ، شیخوپورہ اور فیصل آباد میں شاگردوں کے پاس ٹھہرتا رہا، میری اور بیٹوں کی فون لوکیشن ٹریس ہوئی۔ملزم عزیزا لرحمٰن نے بتایا کہ جب میں میانوالی میں چھپا ہوا تھا تو پولیس نے گرفتار کرلیا۔ ٰخیال رہے کہ چند دن قبل سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہو ئی تھی جس میں مفتی عزیز الرحمان نوجوان طالبعلم کو نامناسب عمل کا نشانہ بنا رہے تھے۔ دوسری جانب ملزم مفتی عزیز رحمان کو کینٹ کچہری میں پیش کیاگیا ۔ جوڈیشل مجسٹریٹ رانا راشد علی خان کیس پر سماعت کی سماعت کی، پولیس کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔ عدالت نے ملزم مفتی عزیز الرحمان کا ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کا بھی حکم دیتے ہوئے ملزم کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر سی آئی اے کے حوالے کر دیا ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں