کونسا ن لیگی سینیٹر ڈپٹی چئیرمین کیلئے امیدوار بننا چاہتا تھا لیکن خواہش نہ پوری ہونے پر اپنا ووٹ جان بوجھ کر ضائع کر دیا؟ سینئر سینیٹر کا نام بھی سامنے آگیا

اسلام آباد (پی این آئی) چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں دونوں امیدواروں کے نام پر مہر لگانے والے سینیٹر کا نام سامنے آگیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعطم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک میڈیا کے دوست سے پتہ چلا کہ مسلم لیگ ن کے سینیٹر مصدق ملک ڈپٹی چئیرمین بننا چاہتے

تھے لیکن انہیں امیدوار نہیں بنایا گیا تو انہوں نے آج مبینہ طور پر غصے میں دونوں امیدواروں کو ووٹ ڈال دیا جس سے ان کا ووٹ ہی مسترد ہو گیا۔خیال رہے کہ حکومتی اتحاد کے امیدوار مرزا محمد آفریدی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب ہوگئے ، ایوان بالا میں ڈپٹی چیئرمین کے الیکشن میں 98 سینیٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا ، پولنگ مکمل ہونے کے بعد چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے نتائج کا اعلان کیا ، جن کے مطابق حکومتی امیدوار مرزا محمد آفریدی نے 54 ووٹ حاصل کیے اور اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے امیدوار مولانا عبدالغفورحیدری 44 ووٹ حاصل کرسکے جب کہ 98 ووٹوں میں سے کوئی ایک بھی ووٹ مسترد نہیں ہوا ، جس کے ساتھ ہی مرزامحمد آفریدی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب ہوگئے اور انہوں نے اپنے عہدے کا حلف بھی اٹھا لیا ، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ان سے حلف لیا۔اس سے پہلے حکومتی امیدوار صادق سنجرانی 48 ووٹ حاصل کر کے چئیرمین سینیٹ منتخب ہو گئے ، آج سینیٹ کے چئیرمین اور ڈپٹی چئیرمین کے انتخاب کے لیے پولنگ ہوئی، پولنگ کا عمل 3 بجے شروع ہوا جہاں جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدر نے پہلا ووٹ کاسٹ کیا، پریزائیڈنگ افسرسید مظفر حسین شاہ نے سینیٹ کے امیدواروں کیلئے پولنگ ایجنٹس کے ناموں کا اعلان کیا ، اس دوران سینیٹر محسن عزیز نے چیئرمین سینیٹ کے امیدوار صادق سنجرانی اور سینیٹر فاروق حمید نائیک نے یوسف رضا گیلانی کے لئے پولنگ ایجنٹ کے فرائض سر انجام دئیے ۔بتایا گیا ہے کہ سینیٹرز کی طرف سے موبائل فون ، کیمرے اور

الیکٹرانک آلات پولنگ بوتھ میں لے کر جانے پر پابندی عائد کی گئی ، پولنگ کا عمل شام 5 بجے تک جاری رہا،جہاں ووٹ ڈالنے کے لیے سینیٹرز کو حروف تہجی کے اعتبار سے بلایا گیا ، پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد نتائج کا اعلان کیا گیا ، پریزائیڈنگ افسر کے مطابق 98 سینیٹرز نے حق رائے دہی کا استعمال کیا تاہم جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد اور ن لیگ کے اسحاق ڈار نے ووٹ کاسٹ نہیں کیا، صادق سنجرانی 48 ووٹ حاصل کر کے چئیرمین سینیٹ منتخب ہوئے، یوسف رضا گیلانی نے 42 ووٹ حاصل کیے جب کہ یوسف رضا گیلانی کے 8 ووٹ مسترد بھی ہوئے۔حکومتی سینیٹرز نے چئیرمین سینیٹ کا اعلان ہوتے ہی جشن منانا شروع کر دیا جب کہ اپوزیشن ارکان کی جانب سے نعرے بازی کی گئی ، اس سے قبل آج صبح حالیہ انتخابات میں منتخب ہونے والے سینیٹ کے 48 سینیٹرز نے حلف اٹھا یا ،چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کیلئے پریذائیڈنگ افسر مظفر حسین شاہ نے نو منتخب سینیٹرز سے حلف لیا ، جس کے بعد انہوں نے نئے سینیٹرز کو دستخط کے لیے بھی بلایا گیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں