پی ڈی ایم میں شامل متعدد اپوزیشن جماعتوں نے مولانا فضل الرحمٰن کو تنہا چھوڑ دیا

لاہور (پی این آئی)راولپنڈی کی جانب ماچ، پی ٹی ایم میں شامل متعدد جماعتوں نے مخالفت کر دی۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے صحافی رانا عظیم نے حکومت مخالف احتجاجی تحریک پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں ہونے والے نئی بحث کا انکشاف کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں

نیا جھگڑا شروع ہو گیا ہے۔ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی طرف سے راولپنڈی کی طرف لانگ مارچ کے اعلان کا پیپلزپا رٹی سمیت پی ڈی ایم میں شامل متعدد جماعتوں بلکہ ن لیگ کے اندر بھی ایک بڑے حلقے نے مخالفت شروع کر دی کہ لانگ مارچ اگر کرنا ہے تو اسلام آباد کی طرف کیا جائے اداروں کے خلاف جانا ایک ایسی سازش ہے جو جمہوریت نہ ہی ملک کے لیے بہتر ہے ۔ذرائع کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے اندر نئی بحث چھڑ گئی کہ کس کی بات مانیں اور کس کی نہ مانیں۔ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ یہ بھی فیصلہ ہو چکا ہے کہ لانگ مارچ پیپلزپا رٹی کی حسب منشا اسلام آ باد کی طرف ہو گا اور فضل الرحمان آ خری وقت تک اپنے موقف پر ڈٹے رہیں گے مگر ان کے مؤقف پر پی ڈی ایم کے اندر مخالفت پیدا کر کے ایک اور یو ٹرن لیا جائے گا ، پی ڈی ایم کے اندر سخت ترین مخالفت کے ساتھ تلخ جملوں کا کئی بار تبادلہ بھی ہو چکا ہے ۔رانا عظیم نے کہا کہ فضل الرحمان نوازشریف سے بھی رابطہ کر چکے ہیں اور شکوہ کیا ہے کہ آ پ کی جماعت کے اندر بھی ایک گروپ میرے فیصلوں کی مخالفت کرتا ہے اور لگتا ہے کہ ایک منصوبہ بندی کے تحت میرے ساتھ یہ سب کچھ کیا جا رہا ہے ، چند دنوں میں بظاہر تو پی ڈی ایم بڑی متحرک نظر آ ئے گی لیکن اندر ایک بڑی دراڑ بن چکی ہے ، پاکستان پیپلزپا رٹی سمیت کئی جماعتیں اور ن لیگ کا بڑا دھڑا یہ فیصلہ کر چکا ہے کہ فضل الرحمان کو آ خری وقت تک یہی تسلی دی جائے گی کہ آ پ کے ساتھ ہیں اور ضمنی ، سینٹ الیکشن گزارنے کے بعد ان کو سیاسی طور پر تنہا کر دیا جائے گا ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں