اسلام آباد(پی این آئی)اسرائیلی میڈیا نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے اپنے دور میں دو بار وفد اسرائیل بھیجنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف دورمیں بھیجے گئے ایک وفد میں مذہبی رہنما بھی شامل تھے۔اسرائیلی میڈیا نے دورہ کرنے والے رہنما کا نامبتاتے ہوئے دعوی ٰکیا کہ نواز دور میں آئے وفد کی قیادت مولوی اجمل قادری نے کی اور اجمل قادری
کیقیادت میں مذہبی رہنما اسرائیل آئے۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اب مریم صفدر کو جواب دینا ہوگا کہ ان کے والد نے کس کس کو اسرائیل بھیجا؟ اور ان کی اسرائیل سے کیا ڈیل ہوئی ؟کیونکہ مریم نے خود ٹویٹ کر کے یہ مان لیا کہ ان کے والد نے اسرائیل میں اپنا نمائندہ بھیجا تو اب قوم جواب تو مانگے گی۔یاد رہے کہ کچھ دن پہلے مریم نواز نے ٹویٹر پر ایک اسرائیلی اخبار کی رپورٹ نا صرف شیئر کی بلکہ ایک ٹویٹ کی جس میں انہوں نے اسرائیلی ٹیلی ویژن آئی 24 کو دیئے گئے نور داہری کے مختصر انٹرویو کا ایک کلپ شیئر کیا اور نورداہری کی ٹویٹ میں لکھی گئی لائن کو کاپی پیسٹ کردیا جس میں لکھا تھا وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی کے تل ابیب دورے سے متعلق میرے اسرائیلی ٹیلی ویژن چینلکو انٹرویو کا ایک کلپ۔مریم نواز نے یہ کلپ تو حکومت کے خلاف شیئر کیا تھا لیکن یہ ان کے اپنے ہی خلاف ہو گیا کیونکہ اس ویڈیو میں نور داہری نے دعویٰ کیا تھا کہ ماضی میں جب نواز شریف وزیراعظم تھے تو انہوں نے 2 بار اسرائیل سے تعلقات کی بحالی کیلئے وفد بھیجے تھے اور جببینظیر حکومت میں تھیں تو انہوں نے واشنگٹن میں اسرائیلی وفد سے ملاقات کی تھی انہوں نے بھی تعلقات کی بحالی سے متعلق بات چیت کی تھی۔دریں اثنا گزشتہ شب نجی ٹی وی کو انٹرویو کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے یہ واضح کیا ہے کہ پوری قوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑی ہے، اسرائیل کو تسلیم نہیں کر رہے، ہمارے کسی وزیر کے اسرائیل جانے کی خبریں غلط ہیں جب ہم اسے تسلیم نہیں کر رہے تو ہم وہاں کیوں جائیں گے؟
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں