اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ آئی جی پنجاب کارکردگی دکھائیں گے تو عہدے پر رہیں گے، سی سی پی اولاہور پر بڑا شور برپا ہوا، عمر شیخ کو اس لیے تعینات کیا کہ پولیس قبضہ گروپوں سے ملی ہوئی تھی۔ نجی ٹی وی کو خصوصی انٹرویو میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ سانحہ
موٹروے نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔بچوں کے سامنے جو ہوا اس سے صدمہ پہنچا۔ جنسی زیادتی کے ملزمان کو سرعام پھانسی دی جانی چاہیے۔ جنسی زیادتی کے مرتکب ملزمان کو عبرت ناک سزائیں دی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ آئی جی کارکردگی دکھائیں گے تو عہدے پر رہیں گے۔ سی سی پی او پر بڑا شور برپا ہوا۔ عمر شیخ کو اس لیے تعینات کیا کہ پولیس قبضہ گروپوں سے ملی ہوئی تھی۔انہوں نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ سندھ حکومت کا کیا مسئلہ ہے۔منتخب میئر کو لانے سے کراچی کا مسئل حل ہوجائے گا۔ کراچی کو ٹھیک کرنا بہت ضروری ہے، کراچی صرف سندھ کا نہیں پاکستان کا انجن آف گروتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیٹف میں بلیک لسٹ ہوئے تو معیشت بیٹھ جائے گی۔ اپوزیشن نے سوچا کہ فیٹف کے معاملے پر یہ مان جائے گا لیکن میں بلیک میل نہیں ہوں گا۔ اپوزیشن نے ملک کو کنگال کیا پھر کہا کہ حکومت فیل ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے اندر بھی کچھ لوگ موجود ہیں جو وزیراعلیٰ بننا چاہتے ہیں۔ چیلنج کرتا ہوں کہ عثمان بزدار اور ہمارے وزراء نے کرپشن نہیں کی۔عثمان بزدار شہبازشریف کی طرح میڈیا پر پیسا نہیں لگاتا۔ وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف خود واپس نہیں آئیں گے ، نواز شریف کو واپس لانے کیلئے پوری کوشش کریں گے۔ مزید برآں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سکول واپسی پر لاکھوں طلباء کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ عمران خان نے اپنے بیان میں کہا کہ ہماری ترجیح اور اجتماعی زمہ داری ہے کہ ہر بچہ محفوظ طریقہ سے سکول جائے اور سیکھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یقینی بنایا ہے کہ پبلک ہیلتھ سیکیورٹی رولز کے مطابق سکول کھلیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں