چمن، پاک افغان سرحد مزید ایک ہفتے کے لیے بند رکھنے کا فیصلہ

چمن(پی این آئی)کورونا وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں پاک افغان بارڈر کو مزید ایک ہفتے کے لیے بند کردیا گیا۔افغانستان میں کورونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد پاکستانی حکام نے گزشتہ ہفتے چمن میں پاک افغان بارڈر کو ایک ہفتے کےلیے بند کرنے کا اعلان کیا تھا جس کی بندش میں مزید توسیع کردی گئی ہے۔

سیکیورٹی حکام کے مطابق پاک افغان بارڈر کو مزید ایک ہفتے کے لیے بند کردیا گیا ہے جس کے بعد آج آٹھویں روز بھی بارڈر بند ہے۔سیکیورٹی حکام نے بتایا کہ باب دوستی سے ہر قسم کی دوطرفہ آمدورفت معطل ہے اور سرحد سے آنے والوں کی اسکریننگ بھی جاری ہے۔محکمہ صحت کا بتانا ہےکہ پاک افغان سرحد پر 15 ہزار سے زائد افراد کی اسکریننگ کی جاچکی ہے اور سرحد کھلنے کے بعد اسکریننگ کا عمل دوبارہ شروع کیا جائے گا۔ادھر چیمبر آف کامرس کا کہنا ہےکہ سرحد کی مزید بندش سے مسلسل نقصان ہورہا ہے۔واضح رہے کہ ایران میں کورونا وائرس تیزی سے پھیلنے کے بعد پاکستانی حکام نے تفتان سے پاک ایران بارڈر کو بھی بند کر رکھاہے اور گزشتہ ہفتے بارڈرکو 14 روز بعد تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھول دیا گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں