روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے جوہری ہتھیار ہائی الرٹ رکھنے کابیان ،چین کا ردعمل آگیا

بیجنگ (پی این آئی)چین نے کہا ہے کہ روس یوکرین کشیدگی کے باعث پیدا ہونے والے مسائل کے حل کے لیے ماسکو پر مغربی پابندیوں کی حمایت نہیں کرتے۔چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ چین غیر قانونی یکطرفہ پابندیوں کی مخالفت کرتا ہے، پابندیاں مسائل حل نہیں کرتیں، صرف نئی مشکلات پیدا کرتی ہیں۔ چین کی وزارت خارجہ نے جوہری ہتھیار ہائی الرٹ رکھنے کے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ

تمام ممالک کے جائز سیکورٹی خدشات کو سنجیدگی سے لیا جانا چاہیے۔چین نے تمام فریقین کو پْرسکون رہنے اور مزید کشیدگی سے گریز کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چین ہمیشہ امن اور انصاف کے ساتھ کھڑا ہے۔خیال رہے کہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے باعث امریکا اور یورپی ممالک نے ماسکو پر فضائی، معاشی اور سفارتی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔امریکا اور اس کے اتحادیوں کا کہنا ہے کہ معاشی پابندیوں سے روس کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچے گا جو روس کے یوکرین پر

حملے کا جواب ہے۔دوسری جانب یورپ نے روسی پروازوں کے لیے اپنی فضائی حدود کے استعمال پرمکمل پابندی عائد کردی۔غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی کمیشن کی سربراہ نے یوکرین پر روسی حملے کے چوتھے روز روسی پروازوں کے یورپ کی فضائی حدود کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا۔ سربراہ یورپی کمیشن نے کہا کہ ہم روس کے طیاروں پر یورپی فضائی حدود کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کررہے ہیں جس کے تحت روس کے زیر کنٹرول،

رجسٹرڈ اور اس کے زیر ملکیت طیاروں کے یورپی فضائی حدود کے استعمال پر مکمل پابندی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ روس کے نجی طیاروں سمیت کسی بھی قسم کی پروازوں کو یورپی زمین پر اترنے یا پرواز کرنے کی اجازت نہیں ہوگی جب کہ روسی طیاروں کو برطانیہ کی فضائی حدود استعمال کرنے کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔یورپی کمیشن کے اعلان سے پہلے ہی یورپی ممالک نے روسی طیاروں کے لیے اپنی فضائی حدود کو بند کردیا تھا۔دوسری جانب یورپی کمیشن کے اعلان کے بعد روس کی سب سے بڑی ائیرلائن نے یورپ کے لیے اپنی تمام پروازوں کو منسوخ کردیا۔

close