وہ دو جگہیں جہاں کورونا وائرس سب سے زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے، چینی سائنسدانوں کی نئی تحقیق میں بڑا انکشاف

بیجنگ(پی این آئی) کورونا وائرس کے متعلق سائنسدان یہ بتا چکے ہیں کہ یہ تادیر ہوا میں معلق رہ سکتا ہے اور وہاں سے انسانوں میں منتقل ہو سکتا ہے۔ اب چین کے سائنسدانوں نے یہ بھی بتا دیا ہے کہ کن مقامات پر فضاءمیں وائرس معلق رہ سکتا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق اس تحقیق میں چینی شہر ووہان کے سائنسدانوں

نے دو ہسپتالوں میں مختلف جگہوں کی فضاءسے نمونے لے کر ٹیسٹ کیے جن میں معلوم ہوا کہ ان ہسپتالوں میں باقی کیں بھی وائرس نہیں پایا گیا۔ صرف دو جگہوں پر وائرس بہت زیادہ مقدار میں تھا۔ ان میں سے ایک جگہ ہسپتال کے ٹوائلٹ اور دوسری جگہ وہ روم تھا جہاں ڈاکٹر اپنا حفاظتی لباس وغیرہ اتارتے تھے۔سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ ”یہ دونوں جگہیں ایسی ہیں جہاں پر ہوا کی آمدورفت نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے چنانچہ ہم کہہ سکتے ہیں کہ کورونا وائرس ایسی جگہوں پر ہوا میں معلق رہتا ہے جہاں کافی لوگ آتے جاتے ہوں لیکن وہاں سے ہوا کی کی آمد اور اخراج کا مناسب بندوبست نہ ہو۔ “ رپورٹ کے مطابق چین ہی کے سائنسدان اس سے قبل ریسٹورنٹس پر بھی ایسی ہی تحقیق میں یہی نتائج بتا چکے ہیں۔ ان نتائج میں چینی ماہرین نے بتایا تھا کہ جن ریسٹورنٹس میں ایئرکنڈیشنڈ ہال ہوتے ہیں وہاں وائرس نہ صرف زیادہ دیر تک ہوا میں معلق رہتا ہے بلکہ زیادہ فاصلے تک جاتا اور دوسرے لوگوں میں منتقل ہوتا ہے۔ اس کی وجہ بھی ماہرین نے ان ہالز میں ہوا کی آمدورفت کا انتظام نہ ہونا بتائی تھی۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ ”لوگوں کو ایسی تمام عوامی جگہوں پر جانے سے گریز کرنا چاہیے جہاں ’وینٹی لیشن‘ کا مناسب انتظام نہ ہو۔“

close