پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں ٹھن گئی، آمنے سامنے آ گئے

اسلام آباد (آئی این پی)قومی اسمبلی نے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کی جانب سے پیش کی گئی قرار داد کواکثریت رائے سے منظور کرلیا جس میں کہا گیا ہے کہ تمام اسمبلیوں کے انتخابات بیک وقت غیر جانبدار نگران حکومتوں کی زیر نگرانی ہونے چاہئیں تا کہ حقیقی سیاسی استحکام کی جانب بڑھا جا سکے، تمام ادارے ایک دوسرے کے دائرہ کا احترام کریں، سیاسی معاملات میں عدلیہ کی بجا مداخلت کو سیاسی عدم استحکام کے باعث سمجھتا ہے،

+ از خود نوٹس کے فیصلے میں چار جج صاحبان کے فیصلے کی تائید کرتے ہوئے فیصلے پر عملدرآمد کا مطالبہ کرتا ہے اور توقع رکھتا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ سیاسی و انتظامی معاملات مداخلت سے گریز کرے گی۔منگل کو قومی اسمبلی اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات کی جانب سے اجلاس میں قرار داد پیش کی گئی کہ تمام ادارے ایک دوسرے کے دائرہ کا احترام کریں، سیاسی معاملات میں عدلیہ کی بجا مداخلت کو سیاسی عدم استحکام کے باعث سمجھتا ہے، از خود نوٹس کے فیصلے میں چار جج صاحبان کے فیصلے کی تائید کرتے ہوئے فیصلے پر عملدرآمد کا مطالبہ کرتا ہے اور توقع رکھتا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ سیاسی و انتظامی معاملات مداخلت سے گریز کرے گی۔ ایوان قرار دیتا ہے کہ الیکشن کمیشن ایک آزاد ، خود مختیار اور آئینی ادارہ ہے، جو آئین کے آرٹیکل 218کے تحت شفاف اور آزادانہ انتخابات کرانے کا پابند ہے، الیکشن کمیشن کے آئینی اختیارات میں مداخلت نہ کی جائے، اسے اس کی صوابدید کے مطابق سازگار حالات میں الیکشن کا انعقاد کرانے دیا جائے۔ وفاقی وزیر نے قرار داد میں کہا کہ ایوان قرار دیتا ہے کہ ملک میں معاشی استحکام کیلئے سیاسی استحکام ضروری ہے اور سمجھتا ہے کہ آرٹیکل 218 کے رولز کے مطابق آرٹیکل 224 پر مکمل عمل کرتے ہوئے تمام اسمبلیوں کے انتخابات بیک وقت غیر جانبدار نگران حکومتوں کی زیر نگرانی ہونے چاہئیں تا کہ حقیقی سیاسی استحکام کی جانب بڑھا جا سکے۔ قرار داد میں کہا گیا کہ عوامی اور اجتماعی معاملات میں عدالت عظمیٰ کی فل کورٹ کو کرنا چاہیے ۔ایوان نے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کی جانب سے پیش کی گئی قرار داد کو وزیراعظم شہباز شریف کی موجودگی میں اکثریت رائے سے منظور کرلیا۔۔۔

close