نویں، گیارہویں جماعت کے طلبہ بغیر امتحان پاس، اگلے سال دسویں اور بارہویں جماعت کا امتحان ہو گا، وزیر تعلیم نے خوشخبری دے دی

اسلام آباد (پی این آئی)نویں، گیارہویں جماعت کے طلبہ بغیر امتحان پاس، اگلے سال دسویں اور بارہویں جماعت کا امتحان ہو گا، وزیر تعلیم نے خوشخبری دے دی۔ وفاقی وزیر تعلیم نے کہا ہے کہ اگلے سال دسویں اور بارہوں کا امتحان لیا جائے گا۔ چالیس فیصد مضامین میں فیل طلبہ کو پاسنگ مارکس دیئے جائیں گے۔وفاقی

وزیر تعلیم شفقت محمود کے زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں ملک بھر کے تمام تعلیمی بورڈز کی سفارشات پر غور کیا گیا۔ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریف کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تمام صوبائی وزرائے تعلیم کے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔شفقت محمود نے طلبہ کو خوشخبری دیتے ہوئے کہا کہ 9ویں اور 11ویں کلاس کے بچوں کو پروموٹ کر دیا گیا ہے، یہ طالبعلم آئندہ سال 10ویں اور 12ویں کا امتحان دیں گے،۔ امتحان کی بنیاد پر پچھلے سال کے نمبرز دیئے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ رواں سال 40 لاکھ بچوں نے میٹرک اور انٹر کے امتحان دینے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ 40 فیصد سے زائد مضامین میں فیل بچوں کا سپیشل امتحان ہوگا جو ستمبر سے نومبر کے درمیان لیا جا سکتا ہے۔ چند مضامین کا امتحان دینے والے طلبہ سپیشل امتحان دے سکیں گے۔وزیر تعلیم نے کہا کہ خصوصی امتحان دینے والے بچے یکم جولائی تک بورڈ کو آگاہ کریں گے۔ رزلٹ سے مطمئن نہ ہونیوالا خصوصی امتحان دے سکتا ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ ہم نے والدین اور پرائیویٹ سکولز کا بھی خیال کرنا ہے۔ تھوڑی فیس لینے والے پرائیویٹ سکولز کے لیے بڑا برا وقت ہے۔ اسلام آباد میں 85 فیصد سے زائد سکولز 5 ہزار سے بھی کم فیس لیتے ہیں۔دوسری جانب صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا ہے کہ کورونا کی وجہ سے حالات نارمل نہیں، تمام طلبا کو 3 فیصد اضافی نمبر دے کر اگلی کلاسوں میں بھیجا جائے گا۔وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نویں کا طالبعلم رزلٹ کی بنیاد پر دسویں کلاس میں جائے گا، پرانے نتیجے کی بنیاد پر دسویں اور 11 ویں کے طلبا پروموٹ ہوں گے، تمام طلبا کو 3 فیصد اضافی نمبر دیئے جائیں گے، جو طلباء ایک یا 2 پیپرز میں فیل ہیں انہیں پاسنگ مارکس دیکر پرموٹ کیا جائے گا، کچھ چیزیں حل کرنے کیلئے مزید اجلاس ہوں گے، کورونا کے باعث نظام تعلیم بری طرح متاثر ہوا ہے۔سعید غنی کا کہنا تھا کہ کل 7 کےقریب ساؤتھ اور کچھ ایسٹ میں دکانیں سیل کی، ایس او پیز پرعملدرآمد نہ ہوا تو حکومت دکانیں سیل کرنے کیلئے جو اقدامات کرسکی کرے گی، ہم ایسا طریقہ اپنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کسی کیساتھ امتیازی سلوک نہ ہو۔ انہوں نے کہا پورے ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے خطرناک بات ہے، شہری غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کریں گے تو حکومتیں مزید سخت لاک ڈاؤن کرنے کیلئے مجبور ہونگی،پنجاب کے وزیر بھی تاجروں اور شہریوں سے سخت نالاں تھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

close