پاکستانی سائنسدان نے دنیا کو پیچھے چھوڑ دیا، امریکا میں پانچ منٹ میں کرونا ٹیسٹ کرنیوالی ڈیوائس بنالی۔۔امریکی صدر افتتاح کریں گے

اسلام آباد(نیوزڈیسک)آج کل پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ملکوں میں، میڈیا پر پانچ منٹ میں کرونا ٹیسٹ کرنے والی جس امریکی ڈیوائس لا ذکر ہو رہا وہ ڈیوائس امریکا میں مقیم سندھی پاکستانی سائنسدان جمیل شیخ نے بنائی ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج اس کا افتتاح کریں گے۔ کل اس کرونا لیب ٹیسٹ ڈیوائس کو امریکی سرکاری

ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے منظور کر لیا ہے۔دنیا میں اس وقت سے زیادہ جس کی ضرورت ہے وہ ہے کرونا وائرس کی تلاش اور اس کا علاج۔ کرونا وائرس کی تلاش کے سلسلے میں پوری دنیا میں ایک ڈیوائس کا ذکر ہو رہا ہے جو امریکا میں بنی ہے اور اس سے پانچ منٹ کے اندر مریض کی کرونا ٹیسٹ ہو جائے گی۔ یہ کرونا لیب ٹیسٹ ڈیوائس پوری دنیا میں میڈیا پر دکھائی جا رہی ہے۔جمیل شیخ کا تعلق سندھ کے ضلع لاڑکانہ کے شہر باڈھ سے ہے اور وہ اس وقت امریکا کے شہر سان ڈیاگو میں مقیم ہیں۔ کراچی کے این جے وی اسکول سے میٹرک، دہلی کالج سے انٹر اور این ای ڈی یونیورسٹی سے ان کی گریجویشن ہے۔وہ امریکا اور کینیڈا میں ورلڈ سندھی کانگریس اور سندھی ایسوسی ایشن آف نارتھ امریکا میں بھی کافی سرگرم ہیں۔ڈاکٹر جمیل شیخ کی ایجاد کردہ یہ ٹیسٹنگ ڈیوائس ایبٹ کمپنی لیبارٹریزنے متعارف کرایا ہے جس سے وائرس کی تشخیص صرف پانچ منٹ میں ہوسکتی ہے۔ کمپنی یکم اپریل سے روزانہ پچاس ہزار ٹیسٹ کٹس مہیا کرے گی۔ یہ ٹیسٹنگ کٹ آئندہ چند ہفتوں میں دنیا بھر میں فروخت کے لیے پیش کی جائے گی۔نئی ٹیسٹ کٹ کا سائز چھوٹا رکھا گیاہے اور کٹ پورٹیبل بھی ہے جسے کسی بھی جگہ استعمال کیا جاسکتا ہے یہ کرونا لیب ٹیسٹ ڈیوائس شگر کے ٹیسٹ کرنے کے طرز پر صرف پانچ منٹ میں بتا دے گی کہ مریض کرونا پازیٹو ہے کہ نیگیٹو۔

close