ایسا کیا ہوا کہ شاہد آفریدی عمران خان کے مقابل آ گئے؟

کراچی (پی این آئی) مشہور اور مقبول کرکٹر شاہد آفریدی نے عمران خان سے کیے جانے والے سیاسی آخ کے حوالے سے اپنے اوپر ہونے والی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اختلاف رائے کا احترام کرنا مہذب معاشرے کی نشانی ہے، اُنہوں نے بطور کپتان ہمیشہ عمران خان کی تعریف کی ہے لیکن بطور وزیر اعظم، عران خان کی سوچ اور پالیسیوں سے اختلاف کرنا اُن کا حق ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان ہمیشہ میرے آئیڈیل رہے ہیں، ان کو دیکھ کر کرکٹ شروع کی، 1992 ورلڈ کپ ہماری یادیں جڑی ہیں۔

شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی عمران خان کی ذات پر تنقید نہیں کی ہے، ان کی پالیسیوں سے اختلاف رکھنے کا حق مجھے حاصل ہے، میں یہ بات ایک عام شہری کی حیثیت سے کر رہا ہوں، میں نے سیاسی باتوں کی وجہ سے تنقید نہیں کی، عام پاکستانی کے طور پر خیالات کا اظہار کیا ہے اور تنقید اور اختلاف کرنے کا حق ہر پاکستانی کو حاصل ہے۔ شاہد آفریدی نے کہا کہ ’ایک دوسرے سے اختلافات رکھیں لیکن اسے نفرت میں نہیں بدلنا چاہیے۔

شاہد آفریدی نے مزید کہا کہ جب میں نے نو منتخب وزیر اعظم، شہباز شریف کو وزیر اعظم بننے کی مبارکبادی دی تھی تو میں جانتا تھا کہ مجھ پر تنقید ہوگی، شہباز شریف کو وزیر اعظم بننے کی مبارکباد دینے کے پیچھے میرا کوئی سیاسی یا زاتی مفاد شامل نہیں ہے۔شاہد آفریدی کا اپنے ویڈیو پیغام میں کہنا تھا کہ جو بھی سربراہ ہیں ہمارے ملک کے وہ تمام قابل احترام ہیں کیوں کہ وہ ملک کی نمائندگی کرتے ہیں، ہم اگر ملک کی عزت چاہتے ہیں تو حکومت وقت اور اپنے سربراہوں کی عزت کرنی ہوگی۔۔۔۔

close