مجھے قبر سے بہت ڈر لگتا ہے، عمر شریف کو خوف ستانے لگا

اسلام آباد(پی این آئی)عمر شریف کا شمار پاکستان کی ان شخصیات میں ہوتا ہے جو کہ دنیا بھر میں اپنا اور پاکستان کا نام روشن کر چکے ہیں۔ عمر شریف کی انتھک محنت اور مذاح بھرے انداز کی سب تعریف کرتے ہیں، چاہے ٹی وی پروگرام ہوسٹ کرنا ہو یا پھر اداکاری کے جوہر دکھانے ہوں، عمر شریف ہمیشہ ہی سے ناظرین کی آنکھ کا تارا رہے ہیں۔عمر شریف بھارت سمیت کئی ممالک میں اپنے تفریح بھرے انداز سے لوگوں کو محزوز کر چکے ہیں۔ کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں پیدا ہونے والے عمر شریف نے تین شایاں کی ہیں جبکہ ان کے دو بیٹے ہیں جبکہ بیٹی کا گردوں کے مرض کے باعث انتقال ہو گیا تھا۔عمر شریف نے تین شادیاں کی ہیں، پہلی بیوی دیبا عمر، دوسری اہلیہ اداکارہ شکیلہ قریشی اور تیسری شادی زرین غزل سے کی تھی۔ ان میں سے دوسری اہلیہ شکیلہ قریشی سے شادی زیادہ دیر چل نہ سکی اور طلاق پر ختم ہو گئی، جبکہ عمر شریف کا کہنا تھا کہ میری پہلی اہلیہ اور تیسری اہلیہ کافی اچھی ہیں۔عمر شریف کی پہلی اہلیہ کا نام دیبا عمر ہے جبکہ دیبا عمر سے عمر شریف کے تین بچے ہیں جس میں بیٹی حرا عمر کا گردوں کی بیماری کے باعث انتقال ہو گیا تھا، حالانکہ عمر شریف اس وقت بیرون ملک تھے، شروعات میں تو عمر شریف کو بیٹی کے انتقال کی خبر کے بارے میں کسی نہیں بتایا لیکن پھر انہیں اطلاع مل ہی گئی۔ وہ خبر پر سکتے کی حالت میں تھے، کیونکہ عمر شریف اپنی بیٹی سے بے حد محبت کرتے تھے۔ اس کے علاوہ عمر شریف کے دو بیٹے ہیں۔ جواد عمر اور فواد عمر۔بیٹی کے انتقال کی خبر نے نہ صرف عمر شریف کو غمزدہ کر دیا تھا بلکہ وہ شدید ڈیپریشن کا بھی شکار تھے، جبکہ حال ہی میں عمر شریف نے اپنی اہلیہ زرین غزل کے خلاف ہائیکورٹ میں درخواست بھی دائر کی ہے جس میں عمر شریف کا کہنا تھا کہ میری تیسری اہلیہ زرین نے میری بیماری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اور میری یاد داشت کمزور ہونے کی وجہ سے زرین نے فلیٹ کے کاغزات پر دستخط کرا لیے ہیں، اور اب وہ فلیٹ کو بیچنا چاہتی ہیں۔ جبکہ میڈیا کے مطابق عمرشریف نے اہلیہ پر الزام عائد کیا ہے کہ زرین نے زبردستی پراپرٹی اپنے نام کی ہے۔ جبکہ اس پراپرٹی کی قیمت 11 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔اپنی بیٹی کی موت اور اب دھوکے بازی کی وجہ سے عمر شریف شدید ذہنی بیماری اور کمزوری کا شکار ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کامیڈی کے شہنشاہ کو ہائیکورٹ بھی ویل چئیر پر لایا گیا تھا۔ جبکہ میڈیا کے مطابق عمر شریف کی کی یاد داشت بھی کمزور ہوتی جا رہی ہے، جبکہ عمر شریف کا کہنا ہے کہ مجھے سب سے زیادہ ڈر قبر سے لگتا ہے، کیونکہ یہ انسان پر منحصر کہ اس کی قبر کیسی ہوگی۔

close