ن لیگی خاتون ایم پی اے کے زیورات کی چوری، پولیس کا ملازماؤں پر برہنہ کر کے تشدد

لاہور(پی این آئی)ن لیگی خاتون ایم پی اے کے زیورات کی چوری، پولیس کا ملازماؤں پر برہنہ کر کے تشدد۔۔۔پاکستان مسلم لیگ ن کی رکن پنجاب اسمبلی عظمیٰ کاردار کے زیورات چوری کے الزام پر لاہور پولیس نے نجی کلب کی خواتین ملازماؤں کو مبینہ طور پر برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔خواتین ملازماؤں کا الزام ہے کہ پولیس اہلکاروں نے عظمیٰ کاردارکے سامنے انہیں برہنہ کرکے تلاشی لی، ڈنڈے مارے اور بازو مروڑے۔دوسری جانب ایس پی انویسٹی گیشن شہزاد رفیق نے ملازماؤں کی جانب سے برہنہ کیے جانے اورپولیس تشدد کا الزام مسترد کردیا، ساتھ ہی یہ بھی کہاکہ خواتین سے چوری بھی ثابت نہیں ہوئی جس کے بعد عظمیٰ کاردار کے شوہر کو اعتماد میں لے کر چاروں خواتین کو رہا کر دیا گیا۔


ایس پی انویسٹی گیشن شہزاد رفیق کے مطابق کلب انتظامیہ نے بھی خواتین کی ضمانت دی ہے۔واضح رہے کہ عظمیٰ کاردار کی جانب سے لاہور کے ماڈل ٹاؤن تھانے میں درج مقدمے میں الزام لگایا گیا تھا کہ نجی کلب میں ان کے ہینڈ بیگ سے 4 سے 5 لاکھ روپے مالیت کے زیورات غائب ہوئے، ایف آئی آر میں عظمیٰ کاردار نے ہی کلب کی چار ملازماؤں پر شک کا اظہار کیا تھا جس کے بعد سے پولیس زیورات کی تلاشی کا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔مزید برآں عظمی کاردار کا کہنا ہےکہ وہ زیورات کہیں نہیں بھولیں، چوری ہوئے ہیں اپنےمؤقف پر قائم ہیں برآمد کرائے جائيں۔۔۔

close