خفیہ طور پر ریکوڈک معاہدہ کرنے کی صورت میں بھر پور مزاحمت کا اعلان کردیا گیا

کوئٹہ (آئی این پی) جمعیت علما اسلام بلوچستان کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ اگر وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے خفیہ طور پر ریکوڈک معاہدہ کیا تو جمعیت علما اسلام بھرپور مذاحمت کرے گی، جام کی حکومت اپوزیشن نے ملکر ختم کیا جام کی حکومت اس لئے ختم نہیں کی کہ کوئی آئے اور بلوچستان کا سودا کریں، موجودہ حکومت کے آتے ہی ریکوڈک کا معاملہ شروع ہوگیا ان کیمرہ سیشن اور کمیٹی کا ڈرامہ شروع کیاگیا، حکومت نے عوام کو بیو قوف بنانے کی کوشش کی ان کیمرہ سیشن کو اپوزیشن نے مسترد کیا

ریکوڈک کے معاملے پر اسٹیرنگ کمیٹی تشکیل دی جائے جس کا چیئرمین بلوچستان سے ہونا چاہیے تاکہ وہ تمام تر حالات کا بغور جائزہ لیں اگر وفاق کا ایک نمائندے کو شامل کیا جائے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا گزشتہ ادوار میں نواب رئیسانی کی حکومت ریکوڈک معاہدے پر دستخط نہ کرنے پر ختم کیاگیا اور گورنر راج لگادیاگیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت علما اسلام کے صوبائی دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان ایڈووکیٹ، حافظ حسین احمد، مولوی سرور موسی خیل، اراکین اسمبلی حاجی نواز کاکڑ، عبدالواحد صدیقی، یونس عزیز زہری،سید عزیز اللہ آغا، اصغر ترین،اراکین قومی اسمبلی مولوی کمال الدین، مولوی صلاح الدین، سیکرٹری اطلاعات دلاور خان کاکڑ سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ مولانا عبدالواسع نے کہاکہ ریکوڈک سمیت دیگر منصوبوں کے معاہدوں پر جلد تمام سیاسی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس بلائیں گے جس میں تمام سیاسی جماعتوں کو اس متعلق احتجاج پر مجبور کریں گے اگر کسی نے بھی ریکوڈک معاہدے پر سودا بازی کرنے کی کوشش کی تو جمعیت علما اسلام ہر قسم کی مزاحمت کرنے کیلئے تیار ہے کیونکہ معاہدے سے بلوچستان کا مستقبل تباہ ہوگا اور کچھ قوتیں آئی ایم ایف کو خوش کرنے کیلئے ریکوڈک کا معاہدہ کرکے ملکی قرضے اتارنے کی کوشش کرینگے جس کی ہم کسی بھی صورت اجازت نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا پچاس فیصد کوٹہ اور یفائرنری قائم کی جائے اور ریکوڈک کے معاملے پر اسٹیرنگ کمیٹی تشکیل دی جائے جس کا چیئرمین بلوچستان سے ہونا چاہئے تاکہ وہ تمام تر حالات کا بغور جائزہ لیں اگر وفاق کا ایک نمائندے کو شامل کیا جائے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا ریکو ڈک بلوچستان کا شہ رگ ہے اس حوالے سے جمعیت علما اسلام کا موقف ہمیشہ سے دوٹو ک رہا ہے اور آج بھی ہمارا موقف دوٹوک ہے کہ ریکوذک بلوچستان کے عوام کی ملکیت ہے اس بارے میں کوئی فیصلہ عوام کی شمولیت کے بغیر ہر گز تسلیم نہیں کی جائیگی اجلاس میں یہ موقف سامنے لایا گیا کہ جمعیت علما اسلام یہ سمجہتی ہے کہ ریکوڈ ک کے مسئلہ ہے صوبائی حکومت کی ہاتھ مورو ڑ کر اس سے زبردستی معاہدہ کرایاجارہا ہے ریکوڈک کے مسئلہ پر بلوچستان اسمبلی میں ان کیمرہ بریفنگ کو جمعیت علما اسلام بلوچستان یکسر مسترد کرتے ہوئے واضح کرتا ہے یہ بریفنگ محض زبانی جمع و خرچ تھی اس کے علاوہ اس بریفنگ میں کوئی ایسی بات نہیں تھی نہ کہ اس بریفنگ میں معاہدہ کی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔ ۔۔۔۔

close