خودکشی قرار دیکر دفن کی گئی خاتون کی موت کا معمہ حل ہو گیا،مقتولہ خاتون کے شوہر، دیور اور جیٹھ سمیت 7 افراد گرفتار کر لیے گئے

کراچی(آئی این پی)پیرآباد پولیس نے خودکشی قرار دے کر دفن کی گئی خاتون کے قتل کے شبے میں 7 ملزمان کو گرفتار کرلیا جب کہ ملزمان میں خاتون کا شوہر، دیور اور جیٹھ شامل ہیں۔ پیرآباد پولیس نے اسلامیہ کالونی ایک نمبر پر کارروائی کرتے ہوئے 7 ملزمان طاہر رحمن، عمر رحمن، ظاہر رحمن، عقیل رحمن، اسلام گل، تعلیم سعید اور تاج روم کو گرفتار کرلیا، ملزمان پر الزام ہے کہ انھوں نے 31 اکتوبر کو صائقہ زوجہ ظاہر رحمن کو قتل کرکے تدفین کردی۔

پیر آباد پولیس نے بتایا کہ انھیں انٹیلی جنس اطلاع موصول ہوئی کہ علاقے میں ایک خاتون کے بارے میں خودکشی بتا کر جلد بازی میں تدفین کردی گئی ہے، اگر واقعہ خودکشی تھا تو لاش کسی اسپتال نہیں پہنچائی گئی، ملزمان کی جانب سے انتہائی عجلت کا مظاہرہ کیوں کیا گیا اور محض تین گھنٹے کے اندر اندر سپرد خاک کردیا گیا۔ملزمان نے تفتیش کے دوران بتایا کہ صائقہ نے گلے میں پھندا ڈال کر چھت سے لٹک کر خودکشی کرلی، پولیس نے جب ان کی بتائی ہوئی جگہ کا معائنہ کیا تو وہاں ایسے کوئی آثار نہیں ملے کہ کوئی خودکشی کرسکے۔

پولیس نے مزید کہا کہ پولیس کو معلوم ہوا ہے کہ واقعہ غیرت کے نام پر قتل ہے، خاتون کا خیبرپختونخوا میں واقع اپنے آبائی علاقے میں موبائل فون پر کسی سے رابطہ تھا جس کا علم اس کے شوہر اور دیگر اہل خانہ کو ہوگیا، اس بنیاد پر انھوں نے خاتون کو قتل کرکے لاش دفنادی، 24 سالہ صائقہ دو بچوں کی ماں تھی، مقتولہ کی قبر کشائی کے لیے متعلقہ حکام کو مکتوب بھی ارسال کردیا گیا ہے جس کے بعد ہی موت کی اصل وجہ معلوم ہوسکے گی۔۔۔۔

close