ریکوڈک منصوبے سے پاکستان کو ڈالرز ملنا شروع ہو گئے

کوئٹہ(پی این آئی)بیرک گولڈ کارپوریشن (NYSE:GOLD)(TSX:ABX) نے ریکوڈک منصوبے کی نئی شراکت داری کے فریم ورک کے تحت بلوچستان کی صوبائی حکومت کو 3 ملین ڈالر ) تقریباً 750 ملین پاکستانی روپئے( کی پہلی ادائیگی کردی ہے۔ پچھلے مہینے حتمی معاہدوں پر دستخط اور ضروری قانونی تقاضوں کے پورا ہونے کے بعد بیرک اور حکومتِ بلوچستان نے حال ہی میں صوبے کیلئے مختص کردہ فنڈز کی ادائیگی کے ٹائم ٹیبل پر باہمی رضامندی ظاہر کی تھی۔

ریکوڈک پاکستان کے کنٹری مینیجر علی رند نے سیکرٹری مائنز اینڈ منرلز ڈیویلپمنٹ ڈپیارٹمنٹ بلوچستان سیدل خان لونی کو 3 ملین ڈالر کا چیک پیش کیا۔نیا ریکوڈک معاہدہ پیشگی رائلٹی اور سماجی بہبود فنڈ ز کی مد میں کان سے پیداوار شروع ہونے سے پہلے ہی بلوچستان کی عوام کو معاشی و سماجی فوائد کی فراہمی کو یقینی بناتا ہے۔یہ پراجیکٹ اپنی تعمیر کے عروج پہ متوقع طور پر تقریباً 7,500 افراد کو روزگار مہیا کرے گا اور پیداواری مرحلے کے آغاز میں تقریباً4,000 طویل المدتی

ملازمتوں کے مواقع پیدا کرے گا۔ بیرک اپنی کان کنی کے منصوبوں میں نہ صرف میزبان ملک کے مقامی افراد کو روزگار مہیا کرنے بلکہ مقامی سپلائرز کو بھی ترجیح دیتاہے جس کے مقامی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ صحت کی سہولیات میں بہتری ، ماحولیاتی آلودگی سے بچاؤ ، تعلیم کے شعبے میں ترقی ، غذائی قلت کے خاتمے اور قابلِ استعمال پانی کی فراہمی کے منصوبوں پر ترجیحی بنیادوں پر کام کرنے کیلئے بیرک نے کمیونٹی ڈیویلپمنٹ کمیٹیز کے قیام پر کام شروع کر دیا ہے۔

بیرک نے 2024 میں ریکوڈک کی فزیبلٹی رپورٹ اپڈیٹ مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہیاور 2028 تک باقاعدہ کان کنی کا آغاز متوقع ہے۔فزیبیلٹی رپورٹ کی روشنی میں ، روایتی اوپن۔پِٹ اور مِلنگ آپریشن کے تحت کان کنی کی جائے گی اور اعلیٰ معیار کے تانبے اور سونے کا کنسنٹریٹ حاصل کیا جائے گا۔کان کی تعمیر دو مراحل میں مکمل ہوگی اور پہلیمرحلے میں پلانٹ تعمیر کیا جائے گا جس سے سالانہ تقریباً 40ملین ٹن خام دھات کی پراسیسنگ ہو سکے گی اور یہ مقدار اگلے پانچ سالوں میں دگنی ہو نے کی توقع ہے۔ ریکوڈک اس لحاظ سے ایک منفرد منصوبہ ہے کہ اس میں اعلی معیار کی دھاتیں بڑے پیمانے پر اور کم گہرائی میں پائی جاتی ہیں جس سے آنے والی نسلیں کم از کم 40 سال تک مستفید ہوں گی۔

close