مخالف سیاسی جماعتوں کے کتنے ارکان رابطے میں ہیں؟ پی ٹی آئی نے بڑا دعویٰ کر دیا

راولپنڈی (پی این آئی ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے ترجمان فیاض الحسن چوہان نے مخالف پارٹیوں کے 15، 20 ارکان کے پی ٹی آئی سے رابطوں کا دعویٰ کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے 15، 20 بندے ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں اور عمران خان 16 اکتوبر سے پہلے ہی بہت بڑا فیصلہ کرنے جا رہے ہیں۔

 

 

لانگ مارچ ضرور ہو گا، جب عمران خان کال دے گا تو راولپنڈی والے نکلیں گے۔فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ عدالت نے تمام پارٹیوں کی فنڈنگ کی تحقیقات کا کہا تھا لیکن عمران خان کے خلاف کیس تیزی سے چلایا گیا اور اب پرچہ کاٹ دیا گیا ہے مگر اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، عمران خان اور دیگر رہنماوں کے خلاف مقدمات درج کرنے کے عمل کی مذمت کرتے ہیں، عمران خان کو سیاست سے مائنس نہیں کیاجاسکتا، عمران خان کو سیاسی طور پر دفن کرنے کی ہر کوشش ناکام ہوگی۔وزیراعلیٰ پنجاب کے ترجمان نے چوہدری پرویزالہٰی کی لندن میں نوازشریف سے ملاقات کی بھی تردید کی، اس حوالے سے فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ چوہدری پرویزالہٰی کی نواز شریف سے لندن میں کوئی ملاقات نہیں ہوئی، وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف افواہیں پھیلائی جارہی ہیں، پرویزالہٰی لندن نجی مصروفیات کی وجہ سے گئے تھے، وزیراعلیٰ پنجاب عمران خان کےساتھ ہیں، پی ٹی آئی کا کوئی رہنما نواز شریف سے ملاقات کا خواہشمند نہیں۔دوسری طرف سینئر صحافی مجیب الرحمان شامی نے پاکستان تحریک انصاف میں اختلاف رائے شدید ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان اپنے آپ کو بند گلی میں لے آئے ہیں، وہ جو کچھ بھی کررہے ہیں اس کا ردعمل پیدا ہورہا ہے اور وہ رد عمل ان کے خلاف یکسوئی پیدا کررہا ہے وہ جو کچھ کررہے ہیں اس سے ان کو کچھ حاصل نہیں ہورہا بلکہ ان کی اپنی جماعت میں بے چینی بڑھتی جارہی ہے اور اختلاف رائے شدید ہوگیا ہے۔

 

 

انہوں نے کہا کہ جو بھی فیصلے کیے عمران خان نے شخصی طور پر کیے آئندہ کے فیصلوں کا بھی وہ کہہ رہے ہیں کہ ان کا کسی کو پتہ نہیں ہے اور ان کے سینے میں موجود ہے کہ وہ کس وقت کیا کریں گے، ایسی حالت میں لوگوں میں کنفیوژن پھیل رہا ہے اور وہ یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ ان کا ایک بے سمت سفر ہے اور اگر عمران خان کسی بھی لانگ مارچ کی کال دیتے ہیں تو اس میں اس طرح کی شرکت نہیں ہوگی جیسی توقع کی جارہی تھی۔

close