آرمی چیف کی تعیناتی پر عمران خان کا دبائو تسلیم کیا گیا تو کیا نقصان ہو گا؟ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کھل کر اظہار کر دیا

لاہور(پی این آئی ) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کی نہ کوئی مقبولیت اور نہ ہی کوئی بیانیہ ہے ، آرمی چیف کی تعیناتی پر عمران کا دباؤ تسلیم کیا گیا تو ادارے کی تباہی ہوگی۔ پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی نہ مقبولیت ہے اور نہ کوئی بیانیہ ہے۔

 

 

جب یہ حکومت میں تھے تو مہنگائی تھی لیکن بیانیہ ہمارے خلاف تھا، اب ہم حکومت میں ہیں اور بے شک مہنگائی ہے لیکن وزیراعظم پرعزم ہیں کہ عوام کو ریلیف دے سکیں گے، رانا ثناء نے کہا کہ عمران خان نے آئی ایم ایف سے غلط معاہدہ کیا اور پھر جاتے ہوئے قیمتیں کم کر کے معاہدے کی خلاف ورزی کر گئے، اگر آئی ایم ایف سے معاہدہ نہ ہوتا اور ہم اپنی سیاست بچانے کی کوشش کرتے تو ملک کا ناقابل تلافی نقصان ہوتا۔وزیر داخلہ نے بتایا کہ مسلح جتھے کی صورت میں آنے والا ذمہ دار ہوتا ہے، دفاع کرنے والا ذمہ دار نہیں ہوتا، اگر کوئی گروہ اسلام آباد پر چڑھائی کی بات کرے تو کیا ہم اس کے سامنے لیٹ جائیں، وہ مسلح جتھے کی صورت میں آئیں گے تو ہم انہیں روکیں گے، قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنا کردار ادا کرینگے، اس نے 25 مئی کو مسلح جتھے کی موجودگی کا خود اعتراف کیا تھا۔رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر عمران خان احتجاج کے لئے آتا ہے تو ہم عدلیہ کی مختص کردہ جگہوں پر سہولت دینگے، لیکن ریاست پر چڑھ دوڑنے اور ریڈ زون میں داخلے کے لئے آیا تو ایسے گمراہ لوگوں کو موثر طریقے سے روکنے کی کوشش کی جائے گی ، وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم طاقت کا استعمال کم سے کم کرنے کی کوشش کرینگے۔

 

 

اگر ہمیں پنجاب اور خیبر پختونخوا نے مانگی گئی نفری نہ دی تو ہمارے پاس رینجرز وغیرہ کی صورت میں نفری پہلے سے موجود ہے، پنجاب اور خیبرپختونخوا کا وفاقی وزارت داخلہ کو جواب مل جائے گا تو باقی پھر دیکھیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ 25 مئی کو میرا نظریہ تھا کہ اس کو کابینہ کی اجازت سے گرفتار کیا جاتا لیکن وہ گرفتاری نہیں ہو سکی، سی سی پی او لاہور کا کیریئر انہوں نے تباہ کر دیا ہے، ان کا کام نہیں ہے کہ وہ جپھے ڈالتے پھرے ، سی سی پی او کو چاہئے کہ وہ وفاق میں رپورٹ کرے۔

close