شیخ رشید نے کس شرط پر عمران خان کی بات چیت کے لیے آمادگی ظاہر کر دی؟

راولپنڈی (آئی این پی )عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ سیاستدانوں کو بات کرتے ہوئے احتیاط کرنی چاہیے، ادارے اور عدلیہ ہماری قوت ہیں، انہیں متنازع نہیں بنانا چاہیے۔ جمعہ کو راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ اکتوبر، نومبر میں الیکشن کے بیان پر قائم ہوں لیکن سیاستدانوں کو بات کرتے ہوئے احتیاط کرنی چاہیے، ادارے اور عدلیہ ہماری قوت ہیں، انہیں متنازع نہیں بنانا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے اس بیان کی حمایت کرتا ہوں کہ الیکشن کا اعلان ہو تو بات چیت کے لیے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیاست دان اپنے گندے کپڑے میڈیا کی سامنے نہیں بلکہ گھروں میں جاکر دھوئیں۔ایک سوال پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کو برطانیہ میں سلامی پر فخر ہے، وہ پاکستان کو سلامی ملی۔اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کے بعد اب میرا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت سے ہمارے کمزور حلقے مزید مضبوط ہوگئے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے شعر بھی سنایا۔ہسپتال کے بستر پر لیٹے ہونے کی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اپنی تصویر سے متعلق سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا کہ وہ میری کورونا کے وقت کی تصویر وائرل کی گئی ہے، یہ چاہتے ہیں کہ شیخ رشید کب مرے۔انہوں نے کہا کہ میری وزارت داخلہ میں کسی کی نہ گرفتاری ہوئی، نہ ہی کوئی مقدمہ درج ہوا، مئی میں ایف سی نے نہیں، رینجرز نے بچوں اور خواتین پر تشدد کیا، اس کا نوٹس لینا چاہیے۔مسلم لیگ (ن)اور اس کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ووٹ کی عزت انہوں نے دو ٹکے میں بیچ دی، وزرا کے پاس کوئی محکمہ نہیں ہے۔ایک سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ خوشی ہے کہ ڈالر نیچے آرہا ہے لیکن غریب عوام اب بھی مشکل میں ہیں۔۔۔۔

close