نواز شریف کو برطانیہ سے بے دخل کیا جائیگا؟ سابق وزیراعظم پر بجلیاں گرا دی گئیں

لاہور(پی این آئی)وزیراعظم کے مشیر برائے داخلہ و احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ نواز شریف اشتہاری ہیں، انہیں پاسپورٹ نہیں مل سکتا۔شہزاد اکبر نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں معلوم ہوا ہے اسحاق ڈار نے سیاسی پناہ کا کیس فائل کیا ہے۔نواز شریف علاج کے لیے لئے گئے مگر انہوں نے علاج نہیں کرایا،انہیں کرونا کی وجہ سے ویزے میں ایک توسیع ملی۔

انہوں نے مزید کہا کہ نوازشریف نے مزید توسیع نہ ملنے پر اپیل دائر کر رکھی ہے اگر توسیع نا ملی تو انہیں برطانیہ چھوڑنا پڑے گا ۔شہزاد اکبر نے کہا کہ برطانیہ میں مجرم کو وزٹ ویزے کی اجازت نہیں ملتی، شواہد ہیں کہ ان کے اکاؤنٹ میں کک بیکس اور کمیشن بھی وصول کیے گئے۔ واضح رہے کہ برطانوی حکومت نے نواز شریف کو برطانیہ میں مزید قیام کی اجازت دینے سے انکار کیا تھا۔نواز شریف نے برطانوی حکومت سے ویزہ توسیع کی درخواست کی تھی۔ قائد ن لیگ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ چونکہ وہ بیمار ہیں، لہذا نہیں علاج مکمل ہونے تک برطانیہ میں مزید قیام کی اجازت دی جائے۔ برطانوی حکومت کے متعلقہ ادارے نے پاکستان کے سابق وزیراعظم کی ویزہ توسیع درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں برطانیہ میں مزید قیام کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔

یہاں یہ یاد رہے کہ حکومت قائد ن لیگ نواز شریف کا پاسپورٹ 16 فروری 2021 کو ایکسپائر ہو چکا، اس لیے انہیں کسی دوسرے ملک کا سفر کرنے کیلئے بھی حکومت پاکستان کی اجازت درکار ہے۔ حکومت پاکستان کی اجازت کے بنا نواز شریف برطانیہ سے کسی دوسرے ملک نہیں جا سکتے۔ جبکہ یہ بھی یاد رہے کہ سابق وزیراعظم کو نومبر 2019 میں لاہور ہائیکورٹ نے علاج کے غرض سے 4 ہفتوں کیلئے برطانیہ جانے کی اجازت دی تھی، تاہم نواز شریف کی جانب سے ناصرف لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن کو نظرانداز کیا گیا، بلکہ برطانیہ جانے کے بعد انہوں نے 2 سال گزرنے کے باوجود تاحال اپنا علاج شروع نہیں کروایا۔ اس حوالے سے وفاقی حکومت کی جانب سے الزام عائد کیا جاتا ہے کہ 2 سال گزرنے کے باوجود علاج نہ کروانا اس بات کا ثبوت ہے کہ نواز شریف بیماری سے متعلق جھوٹ بول کر بیرون ملک گئے۔

close