سیالکوٹ میں عبرتناک شکست پر مریم نواز برس پڑیں، شدید ردِ عمل آگیا

لاہور(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ(ن) کی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ سلیکشن میں ہار جیت نہیں ہوتی،ہار اور جیت کا پتہ تب چلے گا جب الیکشن ہونگے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ ‘ہار اور جیت کا پتہ تب چلے گا جب الیکشن ہونگے۔سلیکشن میں ہار جیت نہیں ہوتی۔ عوام کی بد دعائیں سمیٹنے والی ایک پیج والی حکومت کو عوام سے ووٹ کی توقع نہیں اسلیئے یہ سلیکشن پر مجبور ہیں۔شیروں کے حوصلے بلند ہیں۔ انشاءاللّہ ووٹ کو عزت مل کر رہے گی ۔  سیالکوٹ ضمنی الیکشن، پنجاب کی حالیہ سیاسی تاریخ کا سب سے بڑا اپ سیٹ، تحریک انصاف نے ن لیگ کی مضبوط ترین نشست پی پی 38 چھین لی، حکمراں جماعت کے امیدوار 59 ہزار سے زائد ووٹ لینے میں کامیاب ۔ تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے شہر سیالکوٹ سے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 38 میں ہونے والے ضمنی الیکشن کے سلسلے میں ہونے والی پولنگ کے بعد غیر سرکاری غیر حتمی نتائج موصول ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔اطلاعات کے مطابق اب تک 165 میں سے تمام پولنگ اسٹیشنوں کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج سامنے آچکے ہیں ، جن کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار احسن سلیم بریار 59 ہزار ووٹوں کے ساتھ آگے ہیں جب کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار طارق سبحانی 52 ہزار سے کچھ زائد ووٹ حاصل کرسکے، یوں حکمراں جماعت نے یہ ضمنی الیکشن تقریباً جیت، تاہم حتمی اعلان ہونا باقی ہے۔ضمنی الیکشن کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے حوالے سے معاون خصوصی سیاسی امور شہبازگل نے بھی کہا ہے کہ سیالکوٹ میں بلا کامیاب ہوچکا ہے۔ اس سے قبل حلقے میں ضمنی انتخاب کیلئے ووٹنگ شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہی تاہم ووٹنگ سے قبل بارش کے باعث بعض مقامات پر عملے کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جس سے پولنگ کا عمل جزوی طور پر متاثر ہوا۔ضمنی انتخاب کے دوران پی ٹی آئی اور نون لیگی کارکن آمنے سامنے آگئے۔پولنگ اسٹیشن وارڈ 122 اور 123 پر پاکستان تحریکِ انصاف اور مسلم لیگ نون کے کارکنوں میں ہاتھا پائی ہوئی ہے۔پولنگ اسٹیشن گورنمنٹ گرلز ہائر سیکنڈری اسکول میں رینجرز نے مشتعل کارکنان میں بیچ بچائوکرایا۔صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب کے مطابق سیکیورٹی اہلکاروں اور رینجرز نے صورتِ حال پر قابو پا لیا اور پولنگ کا عمل بلا تعطل جاری رہا۔خیال رہے کہ یہ نشست مسلم لیگ ن کے چودھری خوش اختر سبحانی کے انتقال کے باعث خالی ہوئی ، پنجاب اسمبلی کے حلقہ 38 پر کل 8 امیدوار ضمنی انتخاب میں حصہ لے رہے ہیں لیکن پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔ حلقہ پی پی 38 میں کل ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 33 ہزار 422 ہے، جن کے لئے 165 پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے ، حلقہ میں مردوں کیلئے 262 اور خواتین کیلئے 225 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے۔

close