پولیس کو پیسے دیں اور کاروبار کھول لیں، حکومت کے لاک ڈائون کے اعلان کے باوجود پولیس نے رشوت کا بازار گرم کر لیا، تاجروں سے وصولیوں کا انکشاف

کراچی ( پی این آئی ) متحدہ قومی موومنٹ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما سینیٹر فیصل سبزواری نے دعویٰ کیا ہے کہ شہر قائد میں لاک ڈاؤن کے نام پر رشوت کا بازار گرم ہے ، لاک ڈاؤن میں سب بند ہونا چاہیے، ایسا ہونا نہیں چاہیئے کہ ایک مارکیٹ سے پیسے لے کر وہاں کے دکان داروں کو ریلیف فراہم کردیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماء فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ کراچی میں لاک ڈاؤن کےنام پر رشوت کا بازار گرم ہے، جہاں عیدی کے نام پر تاجروں سے رشوت وصول کی جارہی ہے اور جو دکان دار پیسے نہیں دے رہے اُن کے کاروبار بند کیے جارہے ہیں ، سندھ پولیس کے افسران اور اہلکار دکان داروں کو پیش کش کرتے ہیں کہ وہ پیسے دینے کے بعد کاروبار کھول سکتے ہیں۔تاہم وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے فیصل سبزواری کے الزام کی سختی سے تردید کردی ، انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم صرف اپنی سیاسی اہمیت زندہ کرنے کے لیے الزام عائد کررہی ہے ، اگر پولیس نے کسی دکان دار یا تاجر کے ساتھ زیادتی کی تو اس کے ثبوت فراہم کیے جائیںِ سندھ حکومت ایسے اہلکاروں اور افسران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائے گی۔علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی خرم شیر زمان نے کہا کہ ایس اوپیز کے نام پرسندھ میں پولیس کی چاندی ہوچکی ہے ، کراچی میں پولیس دکان داروں سے بھتے وصول کررہی ہے، انہوں نے اپنا ریٹ بڑھا دیا ہے اور کاروباری شخصیات کو چاروں ہاتھ پاؤں سے لوٹاجارہا ہے۔ دوسری جانب آل پاکستان انجمن تاجران نے کل سے چاند رات تک کاروبار کھولنے کا اعلان کردیا، حکومت اگر کوئی ریلیف نہیں دے سکتی تو کاروبار کرنے دے، 9 دن کاروبار بند رکھنا تاجروں کو ذبح کرنے کے مترادف ہے ، آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ نے اپنے بیان میں کہا کہ کل آزاد کشمیر، گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں کاروبار کھلے رہیں گے ، تمام تاجر کل سے چاند رات تک اپنا کاروبار جاری رکھیں گے ، اجمل بلوچ نے کہا کہ حکومت کے پاس اگر کوئی ریلیف نہیں تو ہمیں کاروبار کرنے دے ، 9 دن کاروبار بند رکھنا تاجروں کو ذبح کرنے کے مترادف ہے۔

close