پاکستان میں نوول کرونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 5 لاکھ سے بڑھ گئی

اسلام آباد(شِنہوا)پاکستان میں گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران 2ہزار899لوگوں کے نوول کروناوائرس کے ٹیسٹ مثبت آگئے ہیں جس کے بعد قومی سطح پر وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 5لاکھ 2ہزار416 ہوگئی ہے۔پاکستان کے قومی کمانڈ اور آپریشن مرکز(این سی اوسی)نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہاہے کہ صوبہ

سندھ 2لاکھ 25ہزار509 کیسز کے ساتھ سب سے زیادہ متاثرہے، اس کے بعد صوبہ پنجاب ہے جہاں پر 1لاکھ 44ہزار909 افراد کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔سر کاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 46افراد ہلاک ہوگئے جس کے بعد کل ہلاکتوں کی تعداد 10ہزار644 ہوگئی، ملک بھر کے ہسپتالوں میں 2ہزار804 مریض زیرعلاج ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اب تک 4لاکھ 56ہزار969 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں،ملک بھر کی مختلف سرکاری ونجی لیبارٹریز میں 70لاکھ88ہزار 14ٹیسٹ کئے جاچکے ہیں اور 623ہسپتال نوول کروناوائرس کی سہولیات کے ساتھ کام کررہے ہیں۔ابتدائی طور پر برطانیہ میں شروع ہونے والی نوول کروناوائرس کی نئی قسم کے متعدد کیسز ملک میں رپورٹ ہوئے تھے اور متعلقہ حکام انہیں قرنطینہ منتقل کرنے کے بعد ان کے قریبی رابطہ کاروں کو تلاش کررہے ہیں۔ چین کی کرونا ویکسین کی پاکستان میں آزمائش کامیاب، محفوظ اور پر اثر ثابت اسلام آباد (شِنہوا) پاکستان میں کوویڈ-19 کے خلاف چین کی تیار کردہ ویکسین کی طبی آزمائش کا تیسرا مرحلہ اختتام کے قریب پہنچ چکا ہے۔ سرکاری حکام کے مطابق ویکسین لگوانے والے تمام رضاکاروں کی طرف سے کوئی سنگین ضمنی اثر کی شکایت نہیں کی گئی

جس کے بعد اس ویکسین کو پاکستانی عوام کیلئے محفوظ اور پراثر کہا جا سکتا ہے۔ یہ آزمائش پاکستان کے پانچ طبی مرکزوں میں تین ماہ قبل ایک ساتھ شروع کی گئی تھی۔ قومی ادارہ صحت کی ہیڈ آف ویکسین پروڈکشن ڈاکڑ غزالہ پروین کے مطابق اس ٹرائل میں پورے پاکستان میں 18ہزار رضاکاروں کی ضرورت ہے اور اب تک 16ہزار سے زائد لوگ بھرتی ہوچکے ہیں۔ شفا انٹرنیشنل ہسپتال میں ویکسین ٹرائل کے اعلیٰ تحقیق کار ڈاکٹر اعجاز خان کے مطابق پاکستان کے مختلف طبقوں نے اس ٹرائل میں حصہ لیا۔ پروین کا کہنا ہے کہ تاہم کینیڈا کی ایک لیبارٹری اس ویکسین کی کارکردگی کا حتمی تجزیہ کرے گی۔ اب پاکستان میں کی جانے والی آزمائش کے نمونے وہاں جانا شروع ہوگئے ہیں اور امید ہے کہ فروری کے ا?خر میں یا مارچ کے ا?غاز میں اسکی تجزیاتی رپورٹ بھی ا?جائے گی۔ قومی ادارہ صحت کی ڈاکٹرعمیرہ نصیر جو اس آزمائش کی نگرانی کر رہی ہے کا کہنا تھا کہ یہ طبی آزمائش پاکستانی آب و ہوا میں پاکستانی لوگوں پر کی جار رہی ہے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ یہ ویکسین پاکستانی عوام کے لیے بہت محفوط ثابت ہوئی ہے کیونکہ اس کا ابھی تک کوئی ضمنی اثرنہیں دیکھا گیا۔ہمارے تمام وہ رضاکار جن کو پاکستان بھر میں ابھی تک یہ لگ چکی ہے، ان کے نتائج سے بتارہے ہیں کہ یہ ویکسین ابھی تک محفوظ ہے۔ پاکستان پہلی دفعہ اس طرح کی آزمائش میں

شرکت کر رہا ہے۔ پاکستان کے علاوہ بہت سے دوسرے ممالک اس ٹرائل کا حصہ ہیں۔ ریکومبیننٹ ناول کرونا وائرس ویکسین (ایڈینو وائرس ٹائپ 5 ویکٹر) نامی یہ ویکسین کین سائنو بائیو اور بیجنگ کے انسٹیٹیوٹ آف بائیوٹیکنالوجی چائنہ نے مشترکہ طور پر تیار کی ہے۔

close