عدالت نے نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم نہیں دیا تھا،ہائیکورٹ نے نواز شریف کی بیرون ملک روانگی پر سوال اٹھادیئے

اسلام آباد (پی این آئی) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت اور بیرون ملک روانگی پر سوالات اٹھا دیے،عدالت نے نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم نہیں دیا تھا، وفاقی حکومت یا نیب نے نوازشریف کی سزا معطلی، نام ای سی ایل نکالنے سے متعلق آگاہ نہیں کیا، نہ ہی

نوازشریف نے عدالت سے اجازت لی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ریفرنس کیس میں سابق وزیر اعظم نوازشریف کو اشتہاری قرار دینے کیخلاف تحریری حکم نامہ جاری کردیاہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت اور بیرون ملک روانگی پر سوالات اٹھا دیے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم نہیں دیا تھا،عدالت کو بتایا گیا ہے کہ وفاقی کابینہ نے نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالا تھا۔عدالت کو وفاقی حکومت یا نیب نے نوازشریف کی سزا معطلی کے بعد کی صورتحال سے آگاہ نہیں کیا۔نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے بعد بھی عدالت کو نہیں بتایا گیا۔ نوازشریف نے بھی بیرون ملک جانے سے پہلے عدالت سے اجازت نہیں لی۔ تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ نوازشریف کے وکلاء درخواست کے قابل سماعت ہونے پر عدالت کو مطمئن نہیں کرسکے۔کیس پر مزید دلائل کیلئے نوازشریف کے وکلاء نے مہلت مانگی ہے۔ عدالت نے نوازشریف کو مفرور قرار دینے کے کیس کی سماعت 20اگست تک ملتوی کردی ہے۔ دوسری جانب احتساب عدالت میں توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت میں سابق صدر آصف علی زرداری ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے، جہاں عدالت نے کیس میں فرد جرم عائد کرنے کے لیے 9 ستمبر کی تاریخ مقرر کردی ہے۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جج اصغر علی نے توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت کی، جہاں سابق صدر آصف علی زرداری ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے آصف زرداری کی پیشی کے موقع پر ان کے ہمراہ ان کی صاحبزادی آصفہ بھٹو بھی موجود تھی جبکہ سابق صدر نے کورونا وائرس سے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے ماسک اور فیس شیلڈ بھی لگا رکھی تھی۔سابق صدر کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے جبکہ ان کے علاوہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری، سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، مصطفیٰ نواز کھوکھر و دیگر بھی عدالت پہنچے تھے پیپلزپارٹی کے دیگر رہنما بھی عدالت پہنچے جہاں بلاول بھٹو نے انہیں کمرہ عدالت سے باہر جانے کی ہدایت کی۔

close