بڑی کامیابی، ایف بی آر نے ہدف سے 57 ارب روپے زائد ریونیو حاصل کر لیا

اسلام آباد (پی این آئی) ایف بی آر نے ہدف سے 57 ارب روپے زائد ریونیو حاصل کر لیا حاصل کردہ رقم، ٹیکس وصولی کے مقرر کردہ ہدف کا 125 فیصد بنتی ہے، ترجمان فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق ایف بی آر نے ہدف سے 57 ارب روپے زائد ریونیو حاصل کر لیا ہے اور یہ حاصل کردہ رقم ٹیکس وصولی کے مقرر

کردہ ہدف کا 125 فیصد بنتی ہے۔ ترجمان ایف بی آر کا کہنا ہے کہ پہلے ماہ مقررکردہ ہدف کےمقابلے میں57ارب اضافہ کے ساتھ 300ارب اکٹھےکیےگئے۔ترجمان کے مطابق یہ ٹیکس وصولی مقر رکردہ ریونیو ہدف کا 125 فیصد بنتےہیں۔ ان لینڈ ریونیو سے 52ارب اور کسٹمز سے5ارب کا زائد اضافہ حاصل ہوا۔ایف بی آر نےکسٹمزڈیوٹی میں25ارب کاریلیف دیاتھا۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ کاروباری برادری کو جولائی میں ان لینڈ ریونیو کی مد میں 15ارب کے ریفنڈز جاری کیے گئے کب کہ گزشتہ سال جولائی میں7ارب روپےکےتھے۔ایف بی آر کی جانب سے ٹویٹر پیغام میں کہا گیا ہے کہ ”ایف بی آر نے مالی سال 21-2020 کے پہلے ماہ کے مقر ر کردہ ہدف 243 ارب کے مقابلے میں 57 ارب کے اضافہ کے ساتھ 300 ارب اکھٹے کئے ہیں جو کہ مقر رکردہ ریوینیو ہدف کا 125 فیصد بنتے ہیں۔ٹوٹل ہدف سے 57 ارب کے زائد اضافہ میں ان لینڈ ریونیو کی طرف سے 52 ارب روپے اور کسٹمز کی طرف سے 5 ارب کا زائد اضافہ حاصل ہوا ہے باوجود اس کے کہ کسٹمز ڈیوٹی میں 25 ارب کا ریلیف دیا گیا۔کاروباری کمیونٹی کی کرونا وبا کے باعث معاشی مشکلات کو دور کرنے کے لئے ماہ جولائی میں ان لینڈ ریونیو کی مد میں 15 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کئے گئے جو کہ پچھلے سال جولائی میں 7 ارب روپے کے تھے۔سیلز ٹیکس ریفنڈز بھی مرکزی اور خودکار فاسٹر نظام کے تحت حکومت کے جولائی 2020 میں کئے گئے وعدے کے مطابق 72 گھنٹوں کے اندر جاری کئے جارہے ہیں۔ان ریفنڈز کی بدولت برآمدکنندگان اور مختلف صنعتوں سے وابستہ کاروباری افراد کو لیکویڈیٹی جیسے مسائل سے نکلنےمیں بھی مدد ملے گی۔ماہ جو لائی میں پچھلے سال کے مقابلے میں 6 فیصد اضافہ کے ساتھ 42 ارب روپے کی کسٹمز ڈیوٹی اکھٹی ہوئی۔گو کہ جولائی میں درآمدات میں 1فیصد سے بھی کم اضافہ دیکھنے میں آیا لیکن ایف بی آر کے ریوینیو میں یہ اضافہ بہتر انتظامی کنٹرول اور نگرانی کے باعث ممکن ہوااور کرونا وبا کے باعث معاشی سست روی، لاک ڈاون اور حکومت کی درآمد کمی کی پالیسی کے باوجود حاصل کیا گیا ہے۔ایف بی آر تجارت سے وابستہ افراد کے مسائل کے حل کے لئے بھی کوشاں ہے ۔کرپشن سے پاک ایف بی آر کی کوششیں بھی جاری ہیں اور صرف جولائی کے ماہ میں درجنوں افسران و اہلکاروں کو برطرف اور معطل کیا جا چکا ہے۔

close