حکومت چلانا عمران خان کے بس کی بات نہیں ہے، ان کے پاس 7 سے 8مہینے بھی مشکل سے باقی رہ گئے ہیں

لاہور(پی این آئی) حکومت چلانا عمران خان کے بس کی بات نہیں ہے، ان کے پاس 7 سے 8مہینے بھی مشکل سے باقی رہ گئے ہیں۔۔۔ گزشتہ روز پیش ہونے والے وفاقی بجٹ کے بعد نجی ٹی وی چینل پربات کرتے ہوئے تجزیہ نگار ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ مجھے کل ایک صاحب ملے جن کا کہنا تھا کہ بطور حکمران عمران

خان ناکام ہو چکے ہیں، حکومت چلانا عمران خان کے بس کی بات نہیں ہے، ان کے پاس 7 سے 8مہینے بھی مشکل سے باقی رہ گئے ہیں۔حکومت چلانا عمران خان کے بس کی بات نہیں ہے۔ عمران خان کو اپنی سیاست میں بہتری لانی ہو گی، گزشتہ حکومتوں کا رونا اب نہیں چلے گا، سب کو پتہ ہے کہ ان کی کارکردگی کیا تھی، لوگ اب یہ سب نہیں جاننا چاہتے، لوگوں کو اس بات سے غرض ہے کہ آپ کیا کر رہے ہیں۔گفتگو کرتے ہوئے ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ جو لوگ سمجھتے ہیں کہ عمران خان کو وہ ارکان بچا لیں گے جنہوں نے الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کی مدد کی تھی تو یہ ان کی سب سے بڑی بھول ہے، مشکل کے وقت یہاں ہر کوئی ساتھ چھوڑ جاتا ہے، سیاست ہو یا ذاتی زندگی، کوئی کسی کے ساتھ کھڑا نہیں ہوتا۔بات کرتے ہوئے ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ عمران خان کو شوکت خانم میں ارداے نیک ہیں اور وہ درست کام کر رہے ہیں، لیکن اب یوں محسوس ہونے لگ گیا ہے کہ شاید سیاست ان کے بس کی بات نہیں ہے۔ 1192 کرکٹ ورلڈ کپ کا ذکر کرتے ہوئے ہارون الرشید کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اس وقت عمران خان کی لیڈرشپ کے اندر وسیم اکرم، وقار یونس اور عاقب جاوید جیسے کھلاڑی بھی موجود تھے جنہوں نے اپنی پرفارمنس سے پاکستان کو جیت سے نوازا تھا، لیکن عمران خان کی اب کی ٹیم میں اس طرح کا کوئی کھلاڑی موجود نہیں ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی حکومت نے سالانہ بجٹ پیش کیا تھا جس کے بعد ان پر تنقید کی جا رہی ہے، تا ہم اسی حوالے سے تنقید کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کے سابقہ دوست اور تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان بطور حکمران ناکام ہو گئے ہیں۔

close