دنیا کے 41ممالک میں ای سگریٹس پرپابندی عائد ہے، پاکستان میں پابندی عائد کرکے نوجوان نسل کو مضراثرات سے بچایاجائے، پناہ کے جنرل سیکرٹری ثناء اللہ گھمن کی وزیر اعظم سے اپیل

راولپنڈی (پی این آئی) پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ثناء اللہ گھمن نے کہاکہ انسانی جسم پر ای سگریٹ کے اثرات تمباکونوشی سے زیادہ خطرناک ہیں،ہم حکومت سے ای سگریٹس کے استعمال پرمکمل پابندی عائد کرنے کامطالبہ کرتے ہیں۔پناہ کے پلیٹ فارم سے اپنے جاری کردہ بیان میں ثناء اللہ گھمن

کاکہناتھاکہ ای سگریٹس کااستعمال انسانی جسم کومختلف امراض کاشکار کرتاہے،جن میں دل،سانس،کینسر،پھیپڑوں،گردوں کے امراض سرفہرست ہیں،تمام تر طبی ماہرین کی رائے اورجدید تحقیقات منظرعام پرآنے کے باوجودایف بھی آرای سگریٹس پرٹیکس عائد کرکے اسکی فروخت پرقانونی جواز پیش کررہی ہے،جوقابل مذمت اقدام ہے،رپورٹ کے مطابق پوری دنیامیں ویپنگ یاای سگریٹ پینے والوں کی تعداد میں وقت کے ساتھ اضافہ جاری ہے،2011میں جو تعداد 70لاکھ افراد پرمشتمل تھی،وہ 2018میں اضافہ کے ساتھ 41ملین تک جاپہنچی ہے،ای سگریٹ میں موجود نیکوٹین دل کی بیماریوں کاسبب بن رہی ہے،اس میں استعمال ہونے والے کیمیکلز سفیدخلیوں کوختم کرتے ہیں،ای سگریٹ کااستعمال ڈی این اے،حمل اورانسانی خلیوں کومتاثرکرنے کے ساتھ ساتھ سرطان،سانس کی بیماری،اعصابی کمزوری جیسے امراض پیدا کرتاہے،نوجوان نسل میں ای سگریٹ کے استعمال میں رغبت والدین کے لئے قابل تشویش ہے،گلوبل سینٹرفارگڈگورننس ان ٹوبیکوکنٹرول کی 24فروری 2020کی رپورٹ کے مطابق 41ممالک میں ای سگریٹس کی فروخت پرپابندی ہے،لیکن پاکستان کاشمار ان 66ممالک میں ہے جہاں پر ای سگریٹ کی فروخت کی اجازت ہے،جب کہ ہمارے معاشی حالات ہرگزاس بات کی اجازت نہیں دیتے کہ ہم بیماریاں اورمضراثرات پیداکرنے والے اشیاء پراپنازرمبادلہ ضائع کریں،حکومت کوسنجیدگی کامظاہرہ کرناہوگا،ہم وزیراعظم عمران خان سے اپیل کرتے ہیں کہ ای سگریٹس پرپابندی عائد کرکے نوجوان نسل کامستقبل بچایا بنایاجائے،ای سگریٹس کے استعمال سے صحت مندنہیں بلکہ بیمارمعاشرہ پروان چڑھے گا،جوملک کوترقی کے بجائے تنزلی کاشکار کرے گا۔۔۔۔

close