قرارداد الحاق پاکستان منظور کر کے کشمیریوں نے اپنے مستقبل کا فیصلہ کر دیا تھا، صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود کی ٹی وی جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے وفد سے گفتگو

مظفرآباد (آئی اے اعوان) صدر آزادکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان بننے سے پہلے کشمیری قیادت نے 19 جولائی 1947 کو قرارداد الحاق پاکستان منظور کرکے کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ کر دیا تھا۔

ایوان صدر مظفرآباد میں ٹی وی جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ مجھے یہ اعزاز حاصل ہے کہ غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان کی رہائش گاہ پر سرینگر جس اجلاس میں قرارداد الحاق پاکستان منظور کی گئی اس میں میرے والد محترم چوہدری نور حسین نے نوجوان ممبر کی حیثیت سے شرکت کی تھی اس سلسلے کو آگے بڑھاتےہوئےآج اس عہد کی تجدید کرتے ہیں کہ کشمیری عوام کی مرضی اور منشا کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے ۔

انھوں نےکہا سرینگر کے دورہ کے دوران مجھے  مقبوضہ کشمیر میں مختلف نظریات کے لوگوں سے ملاقاتیں ہوئیں سرینگر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے خطاب کی دعوت دی تو میں نے ایک قرار داد پاس کرنے کا کہا جس پر انہوں نے ایک قرارداد پاس کی جس میں بھارتی جابرانہ قبضے کو تسلیم نہ کرنے یواین قرار داداوں کے مطابق اپنا فیصلہ کریں گے سرپرائز یہ تھا کہ کشمیر پاکستان کا حصہ ہو گا مجھے یہ سن کر بڑی خوشی ہوئی اور وہاں موجود ہر رکن نے متفقہ طور پر یہ قرارداد منظور کی وہاں کے لوگ بھی اسی جدوجہد کو آگئے بڑھاتے ہوئے قربانیاں دے رہے ہیں صدرآزاد کشمیر سے ملاقات کرنے والے والے ٹی وی جرنلسٹس ایسوسی آزاد جموں وکشمیر کے صدر اور وفد کے سربراہ آصف رضا میر نے

صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو بتایا کہ ٹی وی جرنلسٹس ایسوسی ایشن آزادکشمیر میڈیا کے محاذ پر بھرپور خدمات سرا نجام دے رہے ہیں نوجوان صحافیوں کو ٹی وی جرنلسٹس ایسوسی ایشن نے ایک پلیٹ فارم مہیا کیا ہے جہاں وہ عصر حاضر کےتقاضوں سے ہم آہنگ ہونے سمیت اپنی استعداد کار بڑھانے میں مصروف عمل ہیں لائن آف کنٹرول ہو یا قدرتی آفات ٹی وی جرنلسٹس سے منسلک صحافی ہر مشکل صورتحال میں عوام کو باخبر رکھنے کیلئے مشکل حالات کے باوجود موقع پر جا کر اپنا فریضہ ادا کرتے ہیں سینئر صحافی محمد عارف عرفی، امیر الدین مغل، سجاد قیوم میر، فائزہ گیلانی نے ریاست میں میڈیا کی خدمات سے متعلق اظہار خیال کیا۔

صدر آزادکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ بھارت نے نا صرف مقبوضہ کشمیر میں بلکہ بھارت میں بھی اقلیتوں کے ساتھ مظالم کئے ہیں بے پناہ مظالم کے باوجود مقبوضہ کشمیر کا نوجوان جدوجہد کو جاری رکھ ہوئے ہے پہلے اس طرح مزاحمتی تحریک نہیں تھی جس طرح اب اندرونی مزاحمتی آزادی کی تحریک مقبوضہ کشمیر میں بن چکی ہے بین الاقوامی کمیونٹی بھی یہ سمجھتی ہے کہ اب یہ اندرونی تحریک ہے یہ ہمارے کاز کو تقویت دیتی ہے یہ سن کر انتہائی خوشی ہوئی ٹی وی جرنلسٹس ایسوسی ایشن میڈیا کی ترقی اور نوجوانوں کو پلیٹ فارم فراہم کر رہی ہے  الہان عمر کے دورہ مظفرآباد کے بعد بین الاقوامی میڈیا پر جتنی کوریج ملی اس سے بھارت کو بھی احتجاج کرنا پڑا اس طرح سے بہت کم کوریج کسی کو ملتی ہے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کا سلسلہ جاری ہے ہمیں اس کو دنیا کو دکھانے کی ضرورت ہے پاکستان یا آزادکشمیر کی حکومت کے وسائل کے بجائے اپنے وسائل سے کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کرنے کیلئے بیرون ممالک دورے پر گیا بین الاقوامی دنیا کشمیریوں کو سننا چاہتی ہے جہاں دورہ کرتا ہوں میری خواہش ہو گی کہ میڈیا کو ساتھ لے جایا جاسکے ہمیں میڈیا وار تیزی سے کرنا ہو گی ہماری کوشش ہونی چاہیئے کہ کشمیر کا مسئلہ حل کی جانب بڑھے میڈیا کو درپیش مسائل کے خاتمے کیلئے ہر وقت حاضر ہوں۔۔۔۔

close