آن لائن پیمنٹ یا بینکنگ اب مزید خطرے میں! ہیکرز گوگل کا لنک استعمال کرنے لگے
ہیکرز ایک خاص لنک استعمال کرتے ہیں جو بظاہر گوگل کا اصلی لنک لگتا ہے
ماہرینِ سائبر سیکیورٹی نے انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کو خبردار کیا ہے کہ ایک نیا خطرناک ہیکنگ حملہ منظر عام پر آیا ہے، جس میں ہیکرز نہایت چالاکی سے گوگل جیسے معتبر اور مشہور ڈومینز کا سہارا لے کر لوگوں کے کمپیوٹرز میں نقصان دہ وائرس (مالویئر) ڈال رہے ہیں۔
یہ حملہ اس قدر مہارت سے تیار کیا گیا ہے کہ اسے عام سیکیورٹی سسٹمز یا اینٹی وائرس سافٹ ویئر پہچاننے سے قاصر رہتے ہیں۔
(نیوز ڈیسک)ہیکرز ایک خاص لنک استعمال کرتے ہیں جو بظاہر گوگل کا اصلی لنک لگتا ہے، لیکن اس لنک کے اندر ایک چھپا ہوا کوڈ موجود ہوتا ہے، جو براؤزر میں خطرناک اسکرپٹ کو چلا دیتا ہے۔
یہ اسکرپٹ جاوا اسکرپٹ زبان میں لکھا گیا ہوتا ہے اور صرف مخصوص حالات میں متحرک ہوتا ہے، مثلاً جب کوئی صارف آن لائن خریداری کر رہا ہو یا اس کے براؤزر کی حرکات خودکار معلوم ہوں۔
اس حملے کی خاص بات یہ ہے کہ ہیکرز اینٹی وائرس سافٹ ویئر کو نظرانداز کرکے مالویئر ڈیلیور کرنے کے لیے Google.com کا استعمال کر رہے ہیں، اور چونکہ یہ گوگل کے ڈومین سے ہوتا ہوا لگتا ہے، اس لیے اینٹی وائرس سافٹ ویئر اور حتیٰ کہ کچھ جدید فائر وال بھی اسے خطرناک نہیں سمجھتے۔ اس کے ذریعے صارف کے براؤزر میں ایک خفیہ راستہ کھلتا ہے، جو ہیکر کے سرور سے جڑ کر مالویئر کو آپ کے سسٹم میں فعال کرتا ہے۔
اس خطرناک طریقہ واردات سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ انٹرنیٹ استعمال کرتے وقت غیر ضروری یا مشتبہ لنکس پر ہرگز کلک نہ کریں، چاہے وہ گوگل جیسے معروف ادارے کا لنک ہی کیوں نہ ہو۔
آن لائن پیمنٹ یا بینکنگ کے لیے ہمیشہ علیحدہ براؤزر یا ’انکگنیٹو موڈ‘ کا استعمال کریں۔ بہتر ہوگا کہ آپ براؤزر میں ایسے ایکسٹینشنز استعمال کریں جو تھرڈ پارٹی اسکرپٹس کو بلاک کر سکیں، جیسا کہ NoScript یا uBlock Origin۔
یاد رکھیں کہ آج کے جدید ہیکرز صرف تکنیکی خامیوں سے نہیں بلکہ انسانی لاپرواہی سے فائدہ اٹھاتے ہیں، اس لیے ہوشیار اور محتاط رہنا ہی اصل تحفظ ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں