وفاقی وزیرداخلہ نے چیئرمین پی ٹی آئی گوہرعلی سے رابطہ کیا اور موجودہ صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی۔
محسن نقوی نے بیرسٹرگوہرکواسلام آباد ہائیکورٹ کے آرڈرکے بعد کی صورتحال سےآگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم عدالتی حکم کے پابند ہیں، کسی جلوس، دھرنے یاریلی کی اجازت نہیں دے سکتے۔
علاوہ ازیں وفاقی وزیرداخلہ نے بیلاروس کے صدرکی قیادت میں اعلی سطح کے 80 رکنی وفد کی مصروفیات وتفصیلات سے آگاہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ بیلاروس کا اعلی سطح کا وفد 24 نومبرکو اسلام آباد پہنچ رہا ہے، بیلاروس کے صدر 25 نومبر کو پاکستان پہنچیں گے اور وفد 27 نومبر تک اسلام آباد رہے گا۔بعدازاں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پارٹی مشاورت کے بعد آپ کو حتمی رائے سے آگاہ کروں گا۔
اس سے قبل وزیر داخلہ محسن نقوی نے خبردار کیا ہے کہ اس بار جو اسلام آباد آئے گا بچ کر نہیں جائےگا، آنسو گیس تو چلے گی ہی گرفتاریاں بھی کرنی ہیں۔اسلام آباد پولیس لائنز میں سپاہیوں سے خطاب کے دوران اسلام آباد پولیس کو پکڑ دھکڑ کی ہدایت کردی اور کہا کہ اسلام آباد کو محفوظ رکھنے کے لیےٹیم کی طرح مل کر کام کرنا ہے۔
دوسری جانب رہنما ن لیگ طلال چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور ان کی گھر والی ملک کا تماشا بنا رہے ہیں بشری بی بی کا بیان بانی پی ٹی آئی کی مشاورت سے دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس بیان پر انہیں شرم آنی چاہیے، تحریک انصاف کی قیادت گھریلو اور غیر سیاسی خواتین کے ہاتھوں میں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے ہمیشہ دوست ممالک کو نشانہ بنایا یہ پاکستان کو دیوالیہ کرنا چاہتے ہیں جھوٹا بیانیہ بنانا ان کی عادت ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں