اسلام آباد (پی این آئی)سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ جنرل (ر) قمر باجوہ نے نوازشریف کو باہر بھیجنے میں سہولتکاری کی تھی ، ایسا ہونہیں سکتا کہ ان کا کسی بڑے ایونٹ میں کردار نہیں تھا، جنرل باجوہ کی تاحیات چیف رہنے کی خواہش تھی، یہ ایک جماعت کے ساتھ رہ کرنہیں ہوسکتا تھا۔
انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کوئی شیئرہولڈرنہیں کہ وہ بیچ دیئے اور اب ن لیگ میں نہیں ہوں۔نہ یہ کوئی نوکری ہے، نہ فارم آتے ہوئے بھرا تھا اور نہ جاتے ہوئے فارم بھرنا پڑتا ہے، کچھ لوگ اعلان کرتے ہیں کہ میں ن لیگ میں نہیں ہوں، میرا یسا نہیں ہے۔ شاہدخاقان عباسی اچھا آدمی ہے ، لیکن اس کی جماعت جانے کا پتا نہیں، ایک جماعت کو چھوڑ کر دوسری میں جانا معمولی بات نہیں، مجھ سے بات ہوئی ہے، پارٹی تین لوگوں کی نہیں بنے گی، شاہد خاقان عباسی سے سیاسی جماعت سے متعلق بات ہوئی لیکن فی الحال شامل ہونے کا فیصلہ نہیں کیا۔
کسی بھی نئی جماعت کو اٹھانا بڑی بات ہوتی ہے، پہلے دو جماعتیں تھیں ، تیسری جماعت بننے میں وقت لگا، عمران خان کولاہور کا بڑاجلسہ کرے میں 15سال لگے تھے۔ شاہد خاقان عباسی کو بھی طویل مدت چاہیئے ہوگی، پنجاب میں ن لیگ ختم ہوگی تو کوئی ہوگا جو خلاء کو پُر کرے گا، ن لیگ کی پنجاب میں ابھی تو بری پوزیشن ہے، جی ٹی روڈ سے جانے کا مطلب پنجاب سے گئی، جس نے بھی مرکز میں حکومت بنانی ہوتی تھی تو وہ جی ٹی روڈ جیت جاتا تھا اور حکومت بنا لیتا تھا، سندھ میں تو کسی کو آنے کی ضرورت نہیں ہوتی تھی، اس الیکشن میں بھی دیکھ لیں کسی نے انتخابی مہم نہیں چلائی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں