نواز شریف کی واپسی سے قبل ہی کیپٹن صفدر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

گوجرانوالہ (پی این آئی ) عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنماء کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے۔

 

 

میڈیا رپورٹس کے مطابق گوجرانوالہ میں اداروں کے خلاف بغاوت اور اشتعال انگیز تقاریر کیس میں جوڈیشل مجسٹریٹ فیصل اسلام کی عدالت میں سماعت ہوئی، جہاں مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر عدالت میں پیش نہیں ہوئے، عدم پیشی کے باعث عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنماء کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیئے اور 24 اکتوبر کو انہیں گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔گزشہ ماہ مسلم لیگ ن کے رہنماء کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی بریت کی درخواستیں منظور کرلی گئی تھیں جس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا، لاہور کی جوڈیشل مجسٹریٹ نے 4 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا، عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ 12 ستمبر 2019ء کو کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف عوام کو حکومت کے خلاف اکسانے کا مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کیا۔عدالت نے کہا کہ آئین شہریوں کو بنیادی حقوق فراہم کرتا ہے، بولنے اور تقریر کرنے کی آزادی آئین میں اول درجے پر ہے۔

 

 

 

کیپٹن صفدر ریٹائرڈ پر 2021 میں فرد جرم عائد ہوئی جس کے بعد پراسکیوشن کے گواہوں کو طلب کیا گیا تاہم آج کی تاریخ تک کوئی گواہ پیش نہیں ہوا، اگر گواہ پیش نہ ہو رہے ہوں تو کسی ملزم کا لامحدود وقت کے لئے ٹرائل نہییں کیا جا سکتا، پراسکیوشن نے آڈیو کے شواہد جمع کرایے نہ فرانزک کرایا۔ عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ایسے ٹرائل میں ملزم کو سزا کا کوئی امکان نہیں بلکہ عدالتی وقت کا ضیاع ہوگا، لہذٰا کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی بریت کی درخواست کو منظور کیا جاتا ہے، ملزم ضمانت پر ہے لہٰذا ضمانتی مچلکے منسوخ کرکے فائل داخل دفتر کی جاتی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں